جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

مارکیٹ میں کرونا ویکسین آنے سے پہلے ہی نئی جنگ شروع، خفیہ اداروں نے خبر دار کردیا

datetime 3  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آن لائن)کورونا ویکسین کی معلومات چرانے کیلئے سائبر جاسوس جنگ شروع ہو چکی ،دنیا بھر کے خفیہ ادارے معلومات کے حصول کیلئے متحرک ہوگئے ہیں ۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی سائبر سکیورٹی کے اداروں نے حکومت اور طبی تحقیق پر کام کرنے والے اداروں کو خبردار کیا ہے کہ کورونا سے متعلق ویکسین کی تیاری کا ڈیٹا کسی وقت بھی چوری ہو سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کورونا ویکسین تیار کرنے کی معلومات چرانے کے لیے ایک خفیہ سائبر جاسوس جنگ شروع ہوچکی ہے اور اس حوالے سے دنیا بھر کے خفیہ ادارے متحرک ہوگئے ہیں،خفیہ اداروں نے امریکہ میں ایسی سرگرمیوں کو نہ صرف محسوس کیا ہے بلکہ تصدیق شدہ معلومات بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔خیال رہے کہ چند روز قبل کورونا ّائرس کے خلاف تیار کی جانے والی ویکسین کے حوالے سے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے حوصلہ افزا خبر آئی تھی۔آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ یونیورسٹی کی نئی ویکسین 6 بندروں پر آزمائی گئی تھی جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔کورونا وائرس کی نئی ویکسین کو محفوظ اور موثر ثابت کرنے کی کوشش میں 6 ہزار سے زائد افراد پر مشتمل ویکسین ٹرائل اگلے ماہ کے آخر تک شروع کیا جائے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہنگامی منظوری ملنے کے بعد رواں سال ستمبر تک لاکھوں کی تعداد میں یہ نئی ویکسین دستیاب ہوسکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…