نیویارک (این این آئی )اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہاہے کہ عالمی سطح پر کورونا وائرس کی روک تھام کیلیے جو کچھ ہوسکتا تھا نہیں کیا گیا۔ کورونا کی روک تھام کے لیے عالمی ردعمل دیکھ کر افسوس ہوا، ہمیں ماضی کی غلطیوں کو سنجیدگی سے لے کر ان سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔ اس وقت ترقی پذیر ملکوں میں عالمی ادارے کا متبادل نہیں مل سکتا، جب تک جنوبی دنیا میں کورونا ختم نہیں ہوگا
شمالی دنیا بھی خاتمے میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نیکہا کہ عالمی سطح پر قیادت کی کمی کے باعث کورونا کو روکنے میں ناکامی ہوئی۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ اہم ممالک الزام تراشی کے بجائے کورونا کے خاتمے کے لیے مل کر کام کریں، اہم ممالک قریب آئیں اور ایک میکانزم بنائیں جس میں لاک ڈاؤن کے خاتمے، کاروبار کھولنے اور اس کی بحالی کی حکمت عملی ہو۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی روک تھام کے لیے عالمی ردعمل دیکھ کر افسوس ہوا، ہمیں ماضی کی غلطیوں کو سنجیدگی سے لے کر ان سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ کورونا کے خلاف ہر ملک کی اپنی پالیسی اور حکمت عملی اس کے پھیلاؤ کی وجہ بنی، موجودہ حالات میں ڈبلیو ایچ او کو ہر ممکن ذرائع ملنے چاہئیں۔انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ اس وقت ترقی پذیر ملکوں میں عالمی ادارے کا متبادل نہیں مل سکتا، جب تک جنوبی دنیا میں کورونا ختم نہیں ہوگا شمالی دنیا بھی خاتمے میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔