واشنگٹن (این این آئی)امریکہ کے قائم مقام سیکرٹری آف نیوی، جیمز میک فرسن نے طیارہ بردار بحری بیڑے تھیوڈور روزویلٹ پر رونما ہونے والے واقعات کے حوالے سے پیدا ہونے والے تشنہ سوالات کی مزید تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ کئی ہفتوں تک اس بیڑے کا عملہ قرنطینہ میں رہنے کے بعد اب واپس لوٹ رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق میک فرسن کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد میرے
پاس چند تشنہ سوالات ہیں جن کے جوابات صرف تفصیلی تحقیقات سے حاصل ہونگے۔ یہ پہلا بحری بیڑا تھا جس پر بیچ سمندر کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی وبا پھوٹ پڑی تھی، جس کے بعد اسے لنگر انداز ہونا پڑا تھا۔اِن تحقیقات کا مرکز روزویلٹ کے کپتان کیپٹن بریٹ کروزیئر ہیں، جنہیں ان کے عہدے سے اس وقت ہٹا دیا گیا تھا جب انہوں نے اپنے اعلیٰ عہدیداران کو ایک ای میل کے ذریعے بیڑے پر کووِڈ 19 کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا۔ میک فرسن نے کہا کہ وہ گل ڈے کو ہدایات جاری کر رہے ہیں کہ ابتدائی تحقیقات کی رپورٹ آنے کے بعد بحریہ اس پر مزید تحقیقات کرے۔قائم مقام سیکرٹری میک فرسن سے بات کرنے کے بعد ایوانِ نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ ایڈم اسمتھ نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ جہاں مزید تحقیقات قانون کے عین مطابق ہیں، وہاں ان کے نزدیک کیپٹن کروزیئر کو دوبارہ بحال کر دینا چاہیے۔ایڈم اسمتھ کا کہنا تھا کہ ابھی تک سامنے آنے والی تحقیقات اور جو کچھ ان کی نظر سے گزرا ہے، تو اس کے بعد انہیں کپتان کو ان کی کمان سے ہٹانے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔