بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

امریکا و برطانیہ کے بعد جرمنی میں بھی کورونا ویکسین کی آزمائشتجربہ کامیاب رہا تو کب تک  ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہوگی؟ کمپنی  نے بتا دیا

datetime 30  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(این این آئی)کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کی تیار کی جانے والی ویکسین کی جرمنی میں آزمائش شروع کردی گئی۔جرمنی سے قبل گزشتہ ہفتے 23 اپریل کو برطانیہ کی جانب سے بھی تیار کی جانے والی پہلی ویکسین کی آزمائش شروع کی گئی تھی۔ برطانیہ سے قبل امریکا کی مختلف کمپنیوں کی جانب سے تیار کی جانے والی 2 ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع کی گئی تھی اور اب جرمنی کی جانب سے بھی

ویکسین کا ٹرائل شروع کردیا گیا۔مجموعی طور پر 30 اپریل تک دنیا بھر میں صرف 4 ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع کردی گئی تھی جب کہ امریکا کی جانب سے ٹی بی کی ویکسین کی بھی کورونا کے مریضوں پر آزمائش شروع کی جا چکی ہے۔علاوہ ازیں، امریکا، برطانیہ، جرمنی، بھارت، پاکستان، آسٹریلیا اور چین سمیت دنیا کے کئی ممالک میں مختلف بیماریوں میں استعمال ہونے والی ادویات کی آزمائش بھی کی جا رہی ہے، تاہم خصوصی طور پر کورونا کے لیے تیار کی گئی صرف 4 ویکسینز کا ہی انسانوں پر ٹرائل شروع ہوسکا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمنی کی کمپنی بائیو ٹیک اور ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کی رواں ہفتے انسانوں پر آزمائش شروع کردی گئی اور 30 اپریل تک مذکورہ ویکسین کے ڈوز 12 رضاکاروں کو دیے جا چکے ہیں۔مذکورہ ویکسین کو بی این ٹی 162 کا نام دیا گیا ہے اور اسے مجموعی طور پر 200 رضاکاروں پر آزمایا جائے گا جن کی عمریں 18 سے 55 سال تک ہوں گی۔مذکورہ ویکسین تیار کرنے والی ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنی نے اسی ویکسین کی آزمائش امریکا میں بھی شروع کرنے سے متعلق درخواست دے رکھی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ امریکا میں بھی مذکورہ ویکسین کو آزمانے کی اجازت دی جائے گی۔اگر بی این ٹی 162 انجکشن کی انسانوں پر کامیاب آزمائش شروع ہوئی تو اگلے ایک سے ڈیڑھ سال کے اندر مذکورہ ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہونے کی امید ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…