جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

امریکا و برطانیہ کے بعد جرمنی میں بھی کورونا ویکسین کی آزمائشتجربہ کامیاب رہا تو کب تک  ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہوگی؟ کمپنی  نے بتا دیا

datetime 30  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(این این آئی)کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کی تیار کی جانے والی ویکسین کی جرمنی میں آزمائش شروع کردی گئی۔جرمنی سے قبل گزشتہ ہفتے 23 اپریل کو برطانیہ کی جانب سے بھی تیار کی جانے والی پہلی ویکسین کی آزمائش شروع کی گئی تھی۔ برطانیہ سے قبل امریکا کی مختلف کمپنیوں کی جانب سے تیار کی جانے والی 2 ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع کی گئی تھی اور اب جرمنی کی جانب سے بھی

ویکسین کا ٹرائل شروع کردیا گیا۔مجموعی طور پر 30 اپریل تک دنیا بھر میں صرف 4 ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع کردی گئی تھی جب کہ امریکا کی جانب سے ٹی بی کی ویکسین کی بھی کورونا کے مریضوں پر آزمائش شروع کی جا چکی ہے۔علاوہ ازیں، امریکا، برطانیہ، جرمنی، بھارت، پاکستان، آسٹریلیا اور چین سمیت دنیا کے کئی ممالک میں مختلف بیماریوں میں استعمال ہونے والی ادویات کی آزمائش بھی کی جا رہی ہے، تاہم خصوصی طور پر کورونا کے لیے تیار کی گئی صرف 4 ویکسینز کا ہی انسانوں پر ٹرائل شروع ہوسکا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمنی کی کمپنی بائیو ٹیک اور ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کی رواں ہفتے انسانوں پر آزمائش شروع کردی گئی اور 30 اپریل تک مذکورہ ویکسین کے ڈوز 12 رضاکاروں کو دیے جا چکے ہیں۔مذکورہ ویکسین کو بی این ٹی 162 کا نام دیا گیا ہے اور اسے مجموعی طور پر 200 رضاکاروں پر آزمایا جائے گا جن کی عمریں 18 سے 55 سال تک ہوں گی۔مذکورہ ویکسین تیار کرنے والی ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنی نے اسی ویکسین کی آزمائش امریکا میں بھی شروع کرنے سے متعلق درخواست دے رکھی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ امریکا میں بھی مذکورہ ویکسین کو آزمانے کی اجازت دی جائے گی۔اگر بی این ٹی 162 انجکشن کی انسانوں پر کامیاب آزمائش شروع ہوئی تو اگلے ایک سے ڈیڑھ سال کے اندر مذکورہ ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہونے کی امید ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…