ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

کورونا وائرس کی تشخیص لعاب دہن سے بھی ممکن ہے، ٹیسٹ زیادہ محفوظ اور آسان ہوں گے، سائنسدانوں نے انتہائی محفوظ طریقہ دریافت کر لیا

datetime 25  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی) امریکی سائنسدانوں نے کہا ہے کہ لعاب دہن سے بھی کورونا وائرس کی تشخیص ممکن ہے اور اس کے ٹیسٹ محفوظ ہونے کے ساتھ زیادہ آسانی سے دستیاب بھی ہوں گے۔یالے یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے لعاب دہن کے ٹیسٹ نسل سواب ٹیسٹ جتنے ہی درست ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ لعاب دہن کے نمونوں کو بڑے پیمانے پر گھروں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے ٹیسٹوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج ابھی طبی جرائد میں شائع نہیں ہوئے اور اس حوالے سے ابھی مزید تحقیق کی جارہی ہے۔محققین کے مطابق کورونا وائرس کی تشخیص کے موجودہ ٹیسٹ کے علاوہ بھی نئے طرز کے ٹیسٹوں کو متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ نسل سواب پر انحصار کرنے میں ایک مسئلہ یہ ہے ک اس ٹیسٹ کو کرنے والے طبی عملہ بھی وائرس سے متاثر ہوسکتا ہے کیونکہ نمونے لینے کے عمل کے دوران مریض میں کھانسی یا چھینک آسکتی ہے۔لعاب دہن کورونا وائرس کے ٹیسٹس کے لیے آسان حل ہے کیونکہ اس کے نمونے آسانی سے حاصل ہوسکتے ہیں جس سے طبی عملے کے لیے بھی خطرہ کم ہوتا ہے۔تحقیق کے دوران لعاب دہن پر مبنی ٹیسٹ کے نتائج کا موازنہ کورونا وائرس کے روایتی ٹیسٹ کے نتائج سے کیا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ لعاب دہن کے ذریعے بھی وائرس کی موجودگی کی تشخیص ممکن ہے جبکہ نمونے حاصل کرتے ہوئے متاثر ہونے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ لعاب دہن کے ٹیسٹ بڑے پیمانے پر ٹیسٹوں کے لیے نسل سواب ٹیسٹ کا اچھا متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔درحقیقت انہوں نے دیکھا کہ کووڈ 19 کے کچھ مریضوں میں نسل سواب کے نمونوں میں وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی تھی مگر ان مریضوں کے تھوک کے نمونوں میں اسے پکڑ لای گیا۔طبی عملے کے ایسے افراد میں بھی وائررس کی تشخیص لعاب دہن کے نمونوں سے کی گئی جو بظاہر صحت مند نظر آرہے تھے اور روایتی ٹیسٹ کے نتائج بھی نیگیٹو رہے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…