اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ماہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی ایک ٹیلی فونک بات چیت کے دوران دونوں رہنمائوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔روزنامہ جنگ کے مطابق غیر ملکی خبررساں ادارے نے دعویٰ میں کہا ہے کہ
دونوں رہنما کے درمیان تلخ کلامی کے بعد ہی دنیا بھر میں آئل مارکیٹس اور قیمتوں میں بگاڑ پیدا ہونا شروع ہوا اور یہ صورتحال گزشتہ ہفتے تیل کی قیمتیں صفر سے بھی نیچے گرنے کا سبب بن گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس تباہ کن فون کال کی معلومات رکھنے والے سعودی حکام نے بتایا ہے کہ اس فون کال نے دونوں ملکوں کے درمیان کئی مہینوں سے جاری پر ا من ماحول اور ہتھیاروں کے ایک بہت بڑے معاہدے کو خطرے میں ڈال دیا۔ یہ فون کال 6؍ مارچ کو اوپیک پلس کے اجلاس سے قبل ہوئی تھی۔ اجلاس میں تیل پیدا کرنے والے ممالک کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں تیل کی کھپت کم ہونے پر قیمتیں ضابطے میں لانے پر اتفاق رائے میں ناکام ہوگئے تھے۔