ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

طبی عملے پر تشدد کرنے والوں کو 7 سال قید و جرمانہ ہوگا، بھارت میں طبی عملے پر تشدد کرنیوالوں کو سخت سزا دینے کا قانون متعارف

datetime 22  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز اور طبی عملے پر بڑھتے تشدد کو روکنے کے لیے مرکزی حکومت نے تقریبا سوا صدی پرانے آرڈیننس میں ترمیم کرکے طبی عملے پر تشدد کرنے والوں کو سخت سزا دینے کا قانون متعارف کرادیا۔بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مرکزی حکومت نے ڈاکٹرز و طبی عملے پر تشدد کرنے والے افراد کے خلاف سزاؤں کا ترمیمی آرڈیننس (وبائی امراض ایکٹ 2020) تیار کرلیا

اور اس کی مرکزی کابینا نے منظوری بھی دے دی،اب مذکورہ بل پر صدر اور وزیر اعظم کے دستخط کے بعد اسے نافذ کردیا جائے گا، جس کے تحت طبی عملے و ڈاکٹرز پر تشدد کرنے والوں کو 7 سال قید اور 7 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔رپورٹ کے مطابق وبائی امراض ایکٹ کے تحت ڈاکٹرز و طبی عملے پر تشدد کرنے والے افراد کے خلاف مختلف طرح کی سزائیں تجویز کی گئی ہیں اور ایکٹ کی سزاؤں کو 2 اہم حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔مذکورہ ایکٹ کو انتہائی سخت قسم کے تشدد اور حملے سمیت عام تشدد اور حملے میں تقسیم کرتے ہوئے کم از کم تین ماہ کی سزا اور 50 ہزار روپے جرمانے جب کہ زیادہ سے زیادہ 7 سال قید اور 7 لاکھ روپے جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔آرڈیننس ایکٹ کے تحت کم نوعیت کے تشدد اور حملے میں ملوث افراد کو کم از کم 3 ماہ اور زیادہ سے زیادہ 5 سال کی سزا یا پھر کم از کم 50 ہزار یا زیادہ سے زیادہ 2 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔اسی طرح سخت قسم کے تشدد اور حملے میں ملوث افراد کو کم از کم 6 ماہ قید اور زیادہ سے زیادہ 7 سال قید جب کہ کم از کم ایک لاکھ اور زیادہ سے زیادہ 7 لاکھ روپے جرمانہ یا پھر دونوں ہی سزائیں دی جا سکتی ہیں۔مذکورہ آرڈیننس کو کابینا کی جانب سے منظور کیے جانے کے بعد مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر کا کہنا تھا کہ مذکورہ آرڈیننس پر آئندہ چوبیس گھنٹے میں تک صدر و وزیر اعظم دستخط کردیں گے جس کے بعد اس آرڈیننس کو نافذ کردیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ کسی بھی کیس ہونے کی صورت میں حملے میں ملوث افراد کا کیس 30 دن میں مکمل کرلیا جائے گا جب کہ ایک سال کے اندر اندر ملوث شخص کو سزا سنادی جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…