اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کرونا وائرس سے دنیا بھر میں تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے ، امریکا دنیا کا واحد ملک ہے جو اس وقت سب سے زیادہ متاثر ہوا ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ میں چینی صدر شی کی بہت عزت کرتا ہوں اور موجود صورتحال میں چین کا امریکا کی بھرپور مدد کرنی چاہیے ۔ چین اس وقت پوری دنیا کیلئے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے انہوں نے کرونا وائرس کو
جس طرح شکست دی وہ قابل دید ہے ۔ وہ کرونا کیخلاف جنگ جیت چکا ہے پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران وہاں کوئی موت رپورٹ نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی کیس سامنے آیا ہے ۔ امریکی صدرنے کرونا ٹاسک فورس کے ساتھ روزانہ کی پریس کانفرنس میں اس بات پر خوشی کا اظہار کہا کہ انہوں نے صحیح وقت پر یورپ اور چین کے سفر پر پابندی عائد کی تھی۔کیونکہ اس دوران چین اور یورپ میں کرونا کے کیسز تیزی سے پھیل رہے تھے۔ جبکہ امریکا میں فضائی سروس انتہائی محدود ہے جبکہ فضائی سروس اور میڈیکل سپلائی ملٹری کےلیے ہورہی ہے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اب تک سترہ لاکھ سے زائد امریکیوں کے کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں ، میڈیکل سپلائی کی کمی نہیں، جہاں ضرورت ہے وہاں کمی پوری کر رہے ہیں۔دوسری جانب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے خلاف کارروائی کرنے کی دھمکی دے دی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہائڈروکسی کلوروکوئن دوا کی کھیپ امریکا جلد نہ بھیجنے پر بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کریں گے۔برطانوی میڈیا کے مطابق بھارت ملیریا کی دوا ہائڈروکسی کلوروکوئن خاصی بڑی مقدار میں بناتا ہے۔برطانوی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہائڈروکسی کلوروکوئن کو کورونا (کووڈ 19) کےخلاف لڑائی میں ’گیم چینجر‘ قرار دیا تھا۔دوسری جانب صدر ٹرمپ نے دوا ساز کمپنیوں کو کورونا کی زیرِ تجربہ دوائیں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو مہیا کرنے کی ہدایت کر دی۔وائٹ ہاؤس میں بریفنگ کے دوران امریکی صدر نے بتایا کہ 2 امریکی کمپنیوں نے وائرس کا توڑ نکالا ہے، ان سے فوری لندن رابطہ کرنے کا کہا ہے۔