اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

کرونا وائرس کے بعد دنیا نئی تباہی کے دہانے پر

datetime 31  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میںتہلکہ خیز انکشاف کیا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک سب سے زیادہ متاثر ہونگے انہیں اس ضمن میں 25کھرب ڈالر تک کے معاون پیکج کی ضرورت پڑے گی ۔ ڈان نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی تجارت اور ترقی سے متعلق کانفرنس (یو این سی ٹی اے ڈی) کی گزشتہ روز جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان،

ارجنٹائن اور افریقہ کے صحرائی ممالک کو ’خوفناک امتزاج‘ کے بحران کا سامنا کرنا پڑے گا، جس میں قرضوں کے اضافے شامل ہیں جس کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبے پر تباہ کن اثرات بھی رونما ہوں گے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معیشتیں اعلی سرمایے کے بہاؤ سے ’بری طرح متاثر‘ ہوں گی، اشیا کی گرتی ہوئی قیمتوں اور کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے برآمدات کے منافع میں کمی ہوگی، جس کا مجموعی اثر 2008 کے بحران سے کہیں زیادہ خراب ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ’بین الاقوامی اداروں کو اس قسم کی تجاویز کو بہت سنجیدگی سے لینا چاہیے کیونکہ یہ واحد راستہ ہے جس سے ہم پہلے ہی سے ہونے والے نقصان کو روکنے کے لیے دیکھ سکتے ہیں اور جو بدتر ہوں گے‘۔کوزول رائٹ نے تخمینہ لگایا کہ اس سال اور اگلے سال میں کورونا وائرس 20 سے 30 کھرب ڈالر کے مالی خسارے کا سبب بنے گا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ترقی پذیر ممالک کو اس سال معاشی بحران کا سامنا کرنے کے لیے 25 کھرب ڈالر کے امدادی پیکیج کی ضرورت ہوگی۔مطلوبہ اقدامات میں 10 کھرب ڈالر کا لیکویڈیٹی انجیکشن اور ایک کھرب ڈالر کا قرض سے نجات پیکیج شامل ہوگا اور ہنگامی صحت سروسز اور متعلقہ پروگراموں کے لیے حکومت کے کنٹرول میں بالترتیب مزید 50 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہوگی۔”ترقی پذیر ممالک کو کووڈ – 19 کا جھٹکا” کے عنوان سے جاری رپورٹ میں دیے گئے اعداد و شمار بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پہلے تخمینے سے ملتے جلتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…