اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سات سالوں تک کم سن سگی بیٹی کیساتھ زیادتی ،665نازیبا ویڈیوز بنانے والے والد کو عرب امارات کی عدالت نے سزائے موت کیخلاف رحم کی اپیل رد کر دی ہے جس کے بعد اس کی موت یقینی ہو گئی ہے ۔کئی سالوں تک اپنی بیٹی کو حواس کا نشانہ بنانے والے شیطان صفت باپ کو رحم کی اپیل پر فاضل جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ جرم انسانیت کو شرمسار کر دینے والا جرم ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہوس پرست باپ اپنی کم سن بیٹی کو کئی سالوں تک زیادتی کا نشانہ بنا تا رہا اور ڈراتا دھمکاتا رہا ۔ یہاں تک مظلوم بچی کو گھر سے بھاگ کر اپنے والد کے کرتوت سامنے لانے کا موقعہ ملا ۔ خلیج ٹائمز کے مطابق ملزم کا تعلق ایشیائی ملک سے جو روزگار کی تلاش میں راس الخیمیہ میں مقیم تھا ، بچی کی عمر صرف 7سال تھی جب والد نے اس کیساتھ پہلی دفعہ نازیبا حرکت کی ۔ والدہ بچی کو اس کے والد کے پاس چھوڑ کر جاتی تو بے غیر باپ کم سن بچی کو ہوس کا نشانہ بنا تا رہا ۔ بیٹی اپنے والد کے کرتوں کے بارے مٰن اپنی والد ہ کو نہ بتا سکی ۔ وہ اسے ساتھ بٹھا کر فحش فلمیں دیکھنے پر بھی مجبور کرتا تھا ، اور پھر اس نےبچی کو ہوس کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ۔ درندہ صفت باپ اپنی بیٹی کو ایک کمرے میں بند کردیتا تھا ایک دن موقع ملتے ہی وہ وہاں سے فرار ہو گئے اور اپنی سہلی کےگھر جا کر اسے والدین کی ساری صورتحال بتا دی ۔ جو اس کی سہیلی کیلئے کسی صدمہ سے کم نہ تھی اس نے فوراً پولیس کو انفارم کیا ، پولیس نے والد کو فوری گرفتار کیا جب ملزم کا موبائل فون چیک کیا گیا تو دیکھ کررونگٹے کھڑے ہو ئے کہ اس میں بیٹی کی نازیبا ویڈیوز موجود تھیں جن کی تعداد 665تھی۔ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور عدالت سے رحم کی اپیل بھی کر دی ۔ تاہم عدالت نے ملزم کی رحم کی اپیل رد کرتے ہوئے کر دی ہے جس کے بعد اب اس کی موت یقینی ہو گئی ہے ۔