سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ کی طرف سے کورونا وائر س کے خلاف حفاظتی اقدام کے نام پر سرینگرو دیگر اضلاع میں مزید سخت پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سخت پابندیوں کے سبب پہلے سے بھارتی محاصرے کا شکار کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرینگر سمیت تمام قصبوں میں لوگوں کی نقل و حرکت روکنے کیلئے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں
جبکہ سڑکوں اور پلوں کو خار دار تاروں سے سیل کر دیا گیاہے۔ صرف لازمی خدمات سے وابستہ گاڑیوں اور افراد کو ہی پوچھ گچھ کے بعد ایک مقام سے دوسری جگہ آنے جانے کی اجازت دی جاتی ہے۔ پوری وادی میں چھوٹے بڑے بازار ، تجارتی مراکز اور کاروباری ادارے مکمل طور پر بند ہیں ۔ سڑکوں او ر شاہراہوں سے پبلک و نجی ٹرانسپورٹ غائب ہے اور ہرطرف ویرانی و سنسانی نظر آرہی ہے۔ سرینگر، گاندر بل، بڈگام ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ اور دیگر قصبوں میں پابندیوںکو یقینی بنانے کیلئے بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔ وادی کشمیر میں بانیہال تا بارہمولہ چلنے والی ریل سروس بھی 31مارچ تک بند کر دی گئی ہے ۔ تعلیمی ادارے ،تفریحی پارکیں،صحت افزا مقامات اور رستورام اور ہوٹل وغیرہ بھی مکمل طور پر بند ہیں ۔