پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

54 میں سے 40 افریقی ممالک بھی کرونا کی لپیٹ میں آ گئے، مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی

datetime 22  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پریٹوریا(نیوز ڈیسک) براعظم افریقا کے 54 میں سے 40 ممالک اس وقت کرونا وائرس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔اب تک افریقی ملکوں میں کرونا کے کم سے کم ایک ہزار مصدقہ مریض سامنے آئے ہیں۔ براعظم افریقا پراس وائرس کا اثر ایشیاء اور یورپ کے مقابلے میں کم ہے اور افریقا میں زیادہ تر کیسز غیر ملکیوں یا بیرون ممالک سے لوٹنے والے لوگوں کے ذریعے پھیلے ہیں۔ اس وقت کرونا وائرس ترقیافتہ ممالک میں تباہی پھیلا رہا ہے۔

خدشہ ہے کہ اگر افریقی ملکوں میں یہ وبا پھیل گئی تو اس کے نتیجے میں جانی نقصان زیادہ ہوسکتا ہے کیونکہ افریقی ملکوں کے پاس کرونا جیسی وباء سے لڑنے اور اس کامقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں۔افریقی ملک کانگو کرونا کا شکار ہونے والے ایک شخص کی موت کی تصدیق کی ہے۔ افریقی ملکوں میں کرونا کی یہ پہلی ہلاکت بتائی جاتی ہے، جبکہ برکینا فاسو میں دو نئے کیس سامنے آئے ہیں آئیوری کوسٹ نے کرونا روکنے کے لیے سرحدیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔موریتانیہ اور سینیگال نے مشترکہ معاہدے کے ذریعہ کرونا کے خطرات کم کرنے کے لیے اپنی سرحدوں کو مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اگرچہ انگولا نے اس ہفتے اپنی فضائی حدود، بری اور سمندری سرحدیں بند کردی تھیں لیکن نامیبیا کے میڈیا نے نمیبیائی صدر حج گینگوب کی افتتاحی تقریب میں صدر گاؤ لوورنکو کو ایک تقریب میں شرکت کرتے دکھایا گیا۔ اس تقریب میں بوٹسوانا کے پڑوسی صدر مکویتسی مسیسی نے بھی شرکت کی ، جن کے ملک نے اس ہفتے تمام سرکاری ملازمین کے لیے بین الاقوامی سفر معطل کردیا تھا۔انگولا کے وزیر صحت صحت سلویہ لاٹوکوٹا نے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں پہلے کرونا کے دو کیسز مرد تھے جو پرتگال سے 17 اور 18 مارچ کو واپس آئے تھے۔برکینا فاسو میں اب سب صحارا افریقا کے کسی بھی افریقی ملک میں وائرس سے سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔ اب تک بورکینا فاسو میں 64 افراد اس بیماری کا شکار ہوئے ہیں۔برکینا فاسو میں متعدد وزرا کا کرونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ان میں وزیر خارجہ بھی شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…