لندن(این این آئی)لندن میں خاتون نے 2 دہشت گردی کے جرائم کا اعتراف کرلیا ہے جن میں سینٹ پال کیتھیڈرل چرچ پر بم حملے کی منصوبہ بندی بھی شامل ہے۔میڈیا رپورٹ مطابق 36 سالہ صفیہ شیخ کو پولیس نے حراست میں لے رکھا ہے اور 11 مئی کو اولڈ بیلے عدالت میں انہیں سزا سنائی جائے گی۔گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں ان پر دہشت گردی کے حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا تھا
جس میں کسی ایسے شخص سے رابطہ کیا جانا بھی شامل ہے جو ان کے مطابق ان کی دھماکا خیز مواد کی تیاری میں مدد کرسکتا تھا۔الزامات میں بتایا گیا کہ مذکورہ خاتون نے دھماکا خیز مواد کیلئے ایک ہوٹل کو ہدف کے طور پر انتخاب کیا اور پھر سینٹ پال چرچ کو دوسرے بم دھماکے کے لیے ہدف کے طور پر انتخاب کیا تھا،انہوں نے داعش سے بیعت کے لیے خطوط بھی لکھے تھے۔پولیس کے مطابق ان پر دوسرا الزام دہشت گردی پر اکسانے پر مبنی مواد کو پھیلانے کا تھا۔خیال رہے کہ اس سے قبل 2 فروری کو لندن میں چاقو زنی کے واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔20 سالہ نوجوان نے جعلی خود کش جیکٹ پہنی ہوئی تھی جسے لندن کی مصروف شاہراہ ساؤتھ اسٹریٹ پر 2 افراد کو چاقو سے زخمی کرنے پر پولیس نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا،مذکورہ شخص اس سے قبل کیے گئے دہشت گردی کے جرم کی سزا کاٹ کر کچھ عرصہ قبل ہی جیل سے رہا ہوا تھا۔داعش کے پروپیگنڈا دھڑے نے حملہ آور کو ’داعش کا جنگجو‘ قرار دیا اور کہا کہ اس نے یہ حملہ شدت پسند تنظیم کے خلاف لڑنے والے عالمی اتحاد میں شامل ممالک کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی کال کے جواب میں کیا۔