نئی دہلی (سائوتھ ایشین وائر)بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں چوبیس سالہ دلت نوجوان کو آگ لگادی گئی۔ سائوتھ ایشین وائرکے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر میں دلت برادری کے ایک نوجوان کو مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگادی گئی۔
دھنیرام اہیرور نامی نوجوان کو تقریبا-20 15 افراد نے آگ لگادی جس میں وہ 60 فیصد جھلس گیا ، اور اس وقت بھوپال کے حمیدیہ اسپتال میں زیر علاج ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق یہ واقعہ مدھیہ پردیش کے ساگر میں موتی نگر پولیس اسٹیشن کے تحت دھرم شری کے علاقے میں پیش آیا ۔اطلاعات کے مطابق ، کچھ معاملات پر تنازعہ کے بعد ، چھٹو ، اذو پٹھان اور کالو سمیت لوگوں کے ایک گروہ نے دھنیرام اور اس کے اہل خانہ پر حملہ کیا اور اسے گھیر کر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دی۔ جس کے بعد مشہور کردیا گیا کہ اگ لگانے والے مسلم برادری کے لوگ تھے۔ ملزم افراد پچھلے کئی مہینوں سے دھنیرام کو ہراساں کررہے تھے۔ یہاں تک کہ اس نے ساگر کے موتی نگر پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف شکایت درج کروائی تھی کہ اس کی جان کو خطرہ ہے ، لیکن پولیس نے اس کی حفاظت کے لئے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق دونوں فریقوں کے مابین واقعے سے دو دن قبل لڑائی ہوئی تھی ، لیکن یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ اس کے بعد بھی پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ دھنیرم اھیروار کو واقعے کے بعد بندیل کھنڈ میڈیکل کالج لے جایا گیا ، جہاں سے دو دن بعد اسے بھوپال ریفر کردیا گیا۔ پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 294 ، 323 ، 452 ، 307 اور ایس سی / ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ان میں سے تین کو پولیس نے اس معاملے میں گرفتار کیا ہے ، جبکہ چوتھا مفرور ہے۔