بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

دبئی میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور بھارتی طالبہ کیلئے نجات دہندہ بن گیا ،ہندوستانی خاندان بھی گرویدہ

datetime 13  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی(این این آئی)دبئی کی سرزمین پر ایک پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور ایک بھارتی طالبہ کو اس کے اہم ترین دستاویزات جو وہ ٹیکسی میں بھول گئی تھی، وقت پر لوٹا کر اس کے لئے نجات دہندہ بن گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے دبئی میں راشیل روز نامی بھارتی لڑکی برطانیہ سے چھٹیاں گزارنے دبئی اپنے والدین کے پاس آئی ہوئی تھی، وہ اپنی سالگرہ منانے دوستوں کے ساتھ باہر گئی

اور ایک ٹیکسی میں اپنا پرس بھول گئی۔جس ٹیکسی میں راشیل نے سفر کیا تھا اس کا ڈرائیور مدثر خادم نامی پاکستانی تھا۔کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد مدثر نے راشیل کا پرس اسے واپس لوٹا دیا جس میں راشیل کا برطانیہ کا ویزا بھی موجود تھا ۔راشیل روز کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ تھی اور جلدی میں اپنا پرس ٹیکسی میں ہی بھو ل گئی تھی جس میں اس کا برطانیہ کا ویزا سمیت وہاں کی رہائش کا پرمٹ کارڈ  اسٹوڈنٹ ویزا  ، امارات کا سٹیزن شپ کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، ہیلتھ انشورنس کارڈ، کریڈٹ کارڈ اور 10 ہزار سے زائد دیگر ممالک کی کرنسی شامل تھی ۔راشیل کا کہنا تھا کہ اپنے اتنے قیمتی کاغذات کھو دینا بہت بڑ ی پریشانی کی بات تھی، ان کاغذات کی میرے پاس کوئی کاپی بھی نہیں تھی اور اس بھول پر میرے گھر والے بھی نہایت پریشان اور مجھ سے ناراض تھے۔انتہائی اہم دستاویزات کھونے پر راشیل نے پولیس کی مدد بھی حاصل کر لی تھی کیونکہ اگلے ہی روز ان کو برطانیہ جا کر امتحان میں اپنی حاضری یقینی بنانی تھی۔پاکستانی ڈرائیور مدثر خادم کا کہنا تھا کہ لڑکی کو چھوڑنے کے بعد میں نے 2 مزید رائڈ مکمل کیں جس کے بعد مجھے احساس ہوا کے کوئی اپنا پرس بھول گیا ہے، میں نے پرس کھول کر معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تاکہ اندازہ ہو سکے کہ یہ کس کا پرس ہے۔مدثر نے مزید کہا کہ راشیل کے والد ان کے پرس لوٹانے پر بہت خوش ہوئے اور انعام کے طور پر اسے 600 درہم بھی دیئے جسے لینے سے میں نے منع کر دیا تھا اور کہا کہ راشیل میری چھوٹی بہنوں جیسی ہے مگر انہوں نے ا نعام وصول کرنے پر اصرار کیا۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…