تہران (این این آئی)ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل سلیمانی کی عراق میں ایک امریکی حملے میں ہلاکت کے بعد سلامتی کے ماہرین نے کہاہے کہ امریکا ایران سے کوئی جنگ نہیں چاہتا مگر اس کی اپنی کوئی حکمت عملی بھی نہیں ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا کی
ایک خاتون سیاسی تجزیہ کار ریچل رِیزو نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کو اب اپنے نیشنل سکیورٹی ڈھانچے کے ساتھ بیٹھ کر اطمینان سے اس بات پر غور کرنا ہو گا کہ وہ خود کو ایرانی ردعمل کے لیے تیار کیسے کریں۔ریچل رِیزو نے کہاجی یہ لازمی نہیں کہ اپنے اس جنرل کی ہلاکت پر ایران اپنا ردعمل فورا ظاہر کرے۔لیکن ایسا بہرحال ہو گا ضرور۔ امریکا میں کسی بھی نئی جنگ سے متعلق ہچکچاہٹ پائی جاتی ہے۔ ایران کے ساتھ جنگ تو کوئی بھی نہیں چاہتا۔ اس پر امریکا میں تفصیلی سیاسی رائے بھی پارٹی بنیادوں پر بٹی ہوئی نظر آتی ہے۔ ایک انٹرویو میں جرمنی کے ادارہ برائے بین الاقوامی اور سلامتی امور کے ماہر گِیڈو شٹائن بیرگ نے کہاکہ ایران نے حالیہ برسوں میں اپنی توسیع پسندانہ سوچ کے تحت جو کچھ بھی کیا، اس میں جنرل سلیمانی کی اہمیت جنتی بھی زیادہ بیان کی جائے، وہ کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہو گی۔