سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں 5اگست کوجموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد بھارتی فورسز کی سب سے زیادہ تعداد تعینات کردی گئی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق 5اگست کومقبوضہ کشمیر میں بھارتی سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز کی 430کمپنیاںتعینات ک تھیں جن میں سی آر پی ایف، بی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، ایس ایس بی اور سی آئی ایس ایف شامل تھے۔ رپورٹ کے مطابق وادی کشمیر میں عام طورپر بھارتی فوج اور پولیس کے علاوہ سی اے پی ایف کی 200کمپنیاں تعینات رہتی تھیں۔ ہرکمپنی میں تقریباً100اہلکار ہوتے ہیں۔ اگست 2019ء سے پہلے مقبوضہ علاقے میں 230اضافی کمپنیاں پنچایتی اوربلدیاتی انتخابات کے لیے سکیورٹی کی آڑ میں تعینات کی گئیں جوستمبر 2018ء میں ہوئے تھے جس کے بعدمئی 2019ء میں لوک سبھا کے انتخابات اورامرناتھ یاترا کا بہانہ بناکر انہیں مسلسل تعینات رکھا گیا۔ 5اگست کے بعد سی اے پی ایف کی تعیناتی653کمپنیوں تک بڑھادی گئی۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ مقبوضہ علاقے میں 5اگست کے بعد بھارتی فورسزدن رات لوگوں کی نگرانی کررہی ہیں۔ رپورٹ میں اعلی سکیورٹی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیا کہ رواں سال میں تعینات بھارتی فورسز کی تعداد 1990ء کی دہائی سے بھی زیادہ ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ فورسز کی زیادہ تر تعیناتی تحریری احکامات کے بغیر ہی کی جاتی ہے جس کی وجہ سے یہ بتانا ناممکن ہے کہ سی آر پی ایف، بی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، ایس ایس بی اور سی آئی ایس ایف میں سے کس کی کتنی تعدادتعینات ہے۔