نئی دہلی(این این آئی) بابری مسجد کا فیصلہ دینے والے بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوکوئی ریٹائر ہوگئے،بھارتی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے اپنے عہد کے آخری ایام میں گذشتہ کئی دہائیوں سے جاری بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعے پر نو نومبر 2019 کو حتمی فیصلہ سنایا۔جسٹس گوگوئی کی سربراہی میں پانچ ججوں کے بینچ نے کہا کہ 70 سال قبل 450 سال قدیم بابری مسجد میں مسلمانوں کو غلط طریقے سے
عبادت کرنے سے روکا گیا تھا اور یہ کہ 27 سال قبل بابری مسجد کو غیر قانونی طور پر منہدم کیا گیا تھا لیکن انھوں نے ہندوں کے حق میں مندر بنانے کا فیصلہ دیا۔گوگوئی کی سربراہی والی بینچ نے کہاکہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ اس جگہ پر مسجد کے وجود کے باوجود اس جگہ کو رام کی جائے پیدائش ماننے والے ہندوں کو پوجا سے نہیں روکا گیا تھا۔ مسجد کی موجودگی بھی ہندوں کے اس یقین کو متزلزل نہیں کر سکی کہ بھگوان رام اسی متنازع مقام پر پیدا ہوئے تھے۔