واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر بڑے پیمانے پر کڑی شرطیں عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترک فوج کی شام کے شمالی علاقے میں آپریشن کے تناظر میں ایک بار پھر کڑی اور سخت پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ترکی پر کڑی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں، کیا یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم نیٹو ارکان ترکی کے ساتھ کھلی جنگ کریں؟
ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ کبھی ختم نہ ہونے والی جنگیں ختم ہوجائیں گی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں مقامی میڈیا میں نشر ہونے والی اْن رپورٹوں کو مسترد کیا جس میں امریکا کے ایک اور جنگ میں کودنے کا واضح اشارہ دیا گیا تھا۔ امریکی صدر نے وضاحت کی کہ ہم خود کو ایک ایسی جنگ میں جھونکنا نہیں چاہتے جس کے متحارب گروہ ایک دوسرے سے دو صدیوں سے جنگ کر رہے ہوں۔صدر ٹرمپ نے یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ یورپی ممالک کے پاس کردوں کی قید میں اسیر اپنے ملک سے تعلق رکھنے والے داعش جنگجو کو تحویل میں لینے کا نادر موقع ہے تاہم وہ ایسا نہیں کر رہے ہیں۔امریکی صدر نے لکھا کہ یورپی ممالک داعش سے چھٹکارا تو چاہتے ہیں تاہم اس کے لیے کوئی قیمت ادا کرنا نہیں چاہتے بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ خود محفوظ رہیں اور امریکا کو قربانی دینے دیں۔اپنی ایک اور ٹویٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ یورپی ممالک سمجھتے ہیں کہ کرد خود سے داعش جنگجوؤں کو چھوڑ رہے ہیں تاکہ عالمی قوتوں کو متوجہ کیا جا سکے۔ اگر ایسا ہے بھی تو مفرور داعش جنگجووں کو ترکی یا یورپی ممالک انہیں اپنے بارڈر پر پکڑ سکتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر بڑے پیمانے پر کڑی شرطیں عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترک فوج کی شام کے شمالی علاقے میں آپریشن کے تناظر میں ایک بار پھر کڑی اور سخت پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔