جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

شام میں ترک فوجی کارروائی پر عالمی برادری چلا اٹھی،شدید ردعمل

datetime 10  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس/لندن/ برلن/واشنگٹن (این این آئی)شام میں ترکی کی جاری فوجی کارروائی پر عالمی برادری کی طرف سے شدید ردعمل ظاہر کیا جا رہا ہے۔ فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، بیلجیئم، پولینڈ اور ہالینڈ نے شمال مشرقی شام میں کرد جنگجوؤں کے خلاف ترک فوجی آپریشن کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ہالینڈ کے وزیر خارجہ سٹیف بلوک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انقرہ نے شام میں آپریشن شروع کرنے کے بعد ترکی کے سفیر کو

طلب کرکے ان سے سخت احتجاج کیا ہے۔مسٹر سٹیف بلوک نے ایک بیان میں کہا ان کے ملک نے شمال مشرقی شام پر ترک حملے کی مذمت کی ہے۔ ہم ترکی سے شام میں جاری جارحانہ مہم جوئی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔شام میں ترکی کی فوجی کارروائی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے موجودہ صدر اور جنوبی افریقا کے سفیر جیری میتھیوز ماتجیلا سے ترکی سے شہریوں کی جان ومال حفاظت یقینی بنانے اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت پر زرو دیا۔اکتوبر کے مہینے کے لیے کونسل کے صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ جلد از جلد سلامتی کونسل کا اجلاس ہوگا۔ انہوں نے شام میں ترکی کی فوجی کارروائی روکنے کے لیے مختلف ممالک کو قرارداد کا مسودہ تیار کرنے کی بھی دعوت دی۔امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ امریکہ نے شام کے شمال مشرقی علاقے میں ترک فوجی کارروائی پر رضامندی ظاہر نہیں کی تھی۔امریکی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں امریکی وزیرِ خارجہ نے صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکی فوجی نکالنے کے فیصلے کا دفاع کیا اور کہا کہ ترکی کے حفاظتی خدشات حقیقی ہیں۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ اطلاعات کہ امریکہ نے ترکی کو عسکری کارروائی شروع کرنے کی اجازت دی، صریحاً غلط ہیں۔ہم نے ترکی کو کوئی گرین لائٹ (اجازت) نہیں دی۔واضح رہے ترکی نے ترک فوج نے شام میں اپنی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکی

اِس علاقے میں ایک محفوظ زون بنانا چاہتا ہے جہاں کرد ملیشیا کا وجود نہ ہو اور جہاں ترکی آنے والے تقریباً36 لاکھ شامی پناہ گزینوں کو رکھا جائے۔ یہ کارروائی صدر ٹرمپ کی جانب سے اس خطے سے امریکی فوجیوں کو نکالنے کے فیصلے کے بعد شروع ہوئی ہے اور اس اقدام کو دراصل حملے کی اجازت کے حربے کے طور پر ہی دیکھا جا رہا ہے۔ترکی کے اس اقدام کی عالمی برادری کی جانب سے مذمت کی جا رہی ہے اور یورپی یونین نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ حملہ بند کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…