جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے23ستمبر تک کتنےکم عمر کشمیری بچے گرفتارکئے گئے؟ بھارتی پولیس نے اعتراف کرلیا

datetime 2  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر (این این آئی)مقبوضہ کشمیرمیں چار ججوں پرمشتمل جموں وکشمیر ہائی کورٹ کی تشکیل شد ہ جوونیل جسٹس کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ بھارتی پولیس نے رواں سال 5 اگست سے23ستمبر تک 18سال سے کم عمر کے144بچوں کو گرفتارکیا ہے جن میں 9 سال کے بچے بھی شامل ہیں۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق جوونیل جسٹس کمیٹی میں جسٹس اے ایم ماگرے، جسٹس ڈی ایس ٹھاکر، جسٹس سنجیو کمار اور جسٹس رشید علی ڈار شامل ہیں۔ بھارتی سپریم کورٹ میں پیش کی گئی۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ان میں 86بچوں کو فوجداری قوانین کے تحت احتیاطی تدابیر کے طورپرجبکہ باقی بچوںکو پتھرائو اور دیگر الزامات کے تحت گرفتارکیاگیاہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک گیارہ سالہ بچے کو5 اگست کوسرینگر کے علاقے بٹہ مالو سے کریمنل پینل کوڈ کی دفعہ 107 کے تحت جبکہ ایک 9سالہ بچے اورایک اور 11سالہ بچے کو7اگست کو بٹہ مالو سے ہی گرفتارکیاگیا تھا۔ چار ججوں پر مشتمل ہائی کورٹ کی کمیٹی نے ڈائریکٹر جنرل پولیس کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ کا نوٹس لیا ہے جنہوں نے ذرائع ابلاغ کی ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے ان کو جھوٹ قراردیاتھا جن میں بچوں کی گرفتاری اوران پر تشدد کا انکشاف کیا گیاتھا۔ رپورٹ کے مطابق بچوں کو پارمپورہ ، بڈگام ، صدر، صورہ ، بٹہ مالو اوردیگر علاقوں سے گرفتار کیاگیاہے جبکہ سوپور، راجباغ اور پلوامہ میں بھی بچوں کو گرفتارکیاگیا ۔ ان بچوں کے خلاف پتھرائو اور بھلوے کرنے سمیت مختلف الزامات لگاکر مقدمات درج کئے گئے ہیں۔واضح رہے یہ وہ اعدادوشمار ہے جس کا اعتراف بھارتی پولیس نے خود اپنی رپورٹ میں کیا ہے جبکہ گرفتار بچوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ‎

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…