نیویارک(این این آئی) امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی سازش کا کچا چٹھا کھولتے ہوئے کہا ہے کہ مودی نے انتہائی قدم اٹھانے کی سازش تیار کی اور اس پرتین مرحلوں میں عمل کیا۔
نیویارک ٹائمز کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیاگیا کہ بی جے پی کو مسلم اکثریتی ریاست میں پاکستان کے لیے ہمدردی ایک آنکھ نہیں بھاتی تھی اس لیے اس نے انتہائی قدم اٹھانے کی سازش تیار کی اور اس پرتین مرحلوں میں عمل کیا۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق سازش پر عملدرآمد کا آغاز جون 2018 میں اس وقت ہوا جب بی جے پی مقبوضہ کشمیر کی حکومت سے اچانک علیحدہ ہو گئی، سازش کے دوسرے حصے پر عملدرآمد اس وقت ہوا جب گورنر نے ریاستی اسمبلی تحلیل کر دی۔ محبوبہ مفتی نے گورنر کو بھیجی گئی فیکس کی کاپی میڈیا پر ریلیز کر دی جس میں انہوں نے گورنر کو کہا تھا کہ وہ نئی حکومت بنانے کے لیے تیار ہیں جب کہ گورنر نے خط نہ ملنے کا بہانہ کر دیا۔امریکی اخبار کے مطابق مودی سرکار حیلے بہانوں سے الیکشن ملتوی کرتی رہی اور اس گھناؤنی سازش کے تیسرے مرحلے میں 5 اگست کو آرٹیکل 370 ہی ختم کر دیا، پوری وادی میں لاک ڈاؤن اور ہزاروں کشمیریوں کی غیر قانونی گرفتاریاں بھی اسی مرحلے کا حصہ ہیں۔نیو یارک ٹائمز کا کہنا تھاکہ قابض فوج کشمیر کے کاروباری رہنماؤں، انسانی حقوق کے ورکرز، منتخب نمائندوں، اساتذہ اور 14 سال تک کے طلبہ کو رات کی تاریکی میں گھروں سے اٹھا رہی ہے، انہیں فوجی جہازوں میں بھر بھر کر بھارت کے دوسرے شہروں کی جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔