جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

 مائیک پومپیو کی  بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت  اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں،ہم وہ کریں گے جو ہمارے قومی مفاد میں ہوگا،بھارت نے صاف جواب دے دیا

datetime 26  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن)امریکی اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومپیو نے تجارت اور ٹیرف پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باوجود بھارت کا دورہ کیا اور وزیراعظم نریندر مودی سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے بتایا کہ مائیک پومپیو اور نریندر موودی نے امریکا اور بھارت کے تعلقتات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔رویش کمار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ ہماری شراکت داری میں مزید اضافے کے لیے ایک ساتھ کام کررہے ہیں۔

مائیک پومپیو نے بعد ازاں اپنے بھارتی ہم منصب سے بات کی۔رویش کمار نے کہا کہ اعلی سطح بھارت-امریکا بات چیت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وزیر خارجہ امور نے امریکی اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومپیو کا پرجوش استقبال کیا، جو انتخابات کے بعد بھارت کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی نمائندے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سبرامنیم جے شنکر کے بطور وزیر خارجی امور تعینات ہونے کے بعد مائیک پومپیو ان سے ملاقات کرنے والے پہلے وزیر خارجہ ہیں۔مشترکہ پریس کانفرنس میں جے شنکر نے کہا کہ ’ہمارے بہت سے ممالک سے تعلقات ہیں، جن میں سے کچھ کی ایک تاریخ ہے، ہم وہ کریں گے جو ہمارے قومی مفاد میں ہوگا‘۔مائیک پومپیو ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی اتحاد کے قیام کے مقصد کے تحت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور افغانستان کا دورہ کرنے کے بعد گزشتہ شب نئی دہلی پہنچے تھے۔گزشتہ ماہ ہونے والے انتخابات میں دوسری مدت کے لیے نریندر مودی کی کامیابی کے بعد یہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر پہلی ملاقات ہے۔دونوں ممالک میں رواں ماہ ایک دوسرے کی کچھ مصنوعات پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کے باوجود ایک دوسرے کو اسٹریٹیجک پارٹنر قرار دیتے ہیں۔یکم جون کو امریکا نے بھارت کو تجارت میں حاصل ترجیحی سہولت کا درجہ ختم کردیا تھا جس کے جواب میں بھارت نے 16 جون کو اخروٹ اور بادام سمیت 28 امریکی مصنوعات پر ٹیرف عائد کیے تھے۔ٹرمپ انتظامیہ نے المونیم اور اسٹیل سمیت مختلف مصنوعات پر اضافی ڈیوٹی عائد کی تھی۔

مائیک پومپیو کا دورہ جاپان میں منعقد ہونے والے جی-20 اجلاس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کی طے شدہ ملاقات سے قبل کیا گیا۔دونوں ممالک کے حکام کی جانب روس کے ایس -400 فضائی دفاعی نظام خریدنے سے متعلق بھارتی منصوبے پر تبادلہ خیال کا بھی امکان ہے۔امریکا نے اس معاہدے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے لیکن گزشتہ دو سال میں امریکا، بھارت کو دفاعی ہتھیاروں کا سب سے بڑا سپلائر بن چکا ہے۔بھارت اور امریکا کے درمیان تجارت میں سالانہ 150 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔دوسری جانب بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ امریکا سے سیاسی، اسٹریٹیجک اور ایران سمیت مختلف مسائل پرکچھ اختلافات ہیں لیکن انہوں نے خبردار کیا ہے کہ دونوں ممالک کو تجارت اور کامرس پر محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔امریکا کی جانب سے ایرانی پر پابندی عائد کرنے کے بعد بھارت نے تیل کی خریداری روک دی تھی لیکن ایران اور امریکا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باوجود بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ وہ امریکی تحفظات کو سمجھتے ہیں لیکن ایرانی معیشت کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…