لندن( آن لائن ) برطانیہ کے شہر نیوکاسل میں مذہبی منافرت کا ثبوت دیتے ہوئے مشتعل افراد نے نیو کاسل اسلامک سینٹر پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی ہے اور اسے نذرآتش کرنے کی کوشش بھی کی ہے۔ نیو کاسل اسلامک سینٹر پر حملے کے الزام میں چھ مشبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔
حملہ آور کی گرفتاری ممکن نہیں بنائی جا سکی ہے۔نیوکاسل اسلامک سینٹر پر دو ماہ میں دوسری مرتبہ حملہ کیا گیا ہے۔علاقہ پولیس پرامید ہے کہ تفتیش کے نتیجے میں جلد حقائق سامنے آجائیں گے کیونکہ جن مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔برطانیہ، یورپی ممالک اور امریکہ سمیت دیگر ممالک میں مسلمانوں کے خلاف اظہار نفرت کے کئی واقعات سامنے آچکے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر ہونے والے حملوں کے بعد برطانیہ میں مساجد اور مدارس پر حملوں کی ایک نئی لہر آئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں ایسے جرائم میں 600 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ نیو کاسل میں ہونے والے حملے میں توڑ پھوڑ کے واقعے کے بعد جن چھ نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کی عمریں 14 سے 18 سال کے درمیان ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں دو لڑکیاں بھی شامل ہیں۔پولیس کے مطابق اس نے 22 مارچ کو برمنگھم کی پانچ مساجد کو نقصان پہنچانے کے الزام ایک 34 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔