صنعاء(این این آئی)امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپو نے کہا ہے کہ یمن کے حوثی باغی صرف ایران کیسپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ اور پاسداران انقلاب کی سمندر پار کارروائیوں کے لیے قائم کردہ القدس ملیشیا کے سربراہ جنرل سلیمانی کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں ۔ میڈیارپورٹس کے مطابق خصوصی انٹرویو میں مائیک پومپیونے کہا کہ حوثیوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ وہ یمن پر قبضہ نہیں کرسکتے۔
اور نہ ہی ایران کے اشاروں پر قوم کو یرغمال بنا سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک حوثی باغیوں کو سویڈن معاہدے پرعمل درآمد کے لیے دباؤ ڈالے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق، شام اور یمن میں ایران کو اپنے ایجنڈے کوآگے بڑھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے حوالے سے سابق امریکی حکومتوں کی لاپرواہی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ امریکا کی پچھلی حکومتیں حزب اللہ کو نکیل ڈالنے میں ناکام رہیں۔ ایران نے اپنے بہت سے میزائل سابق صدر باراک اوباما کے دور میں جوہری معاہدے کے بعد اپ گریڈ کیے۔ایرانی پاسداران انقلاب کودہشت گرد قرار دینے سے متعلق بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ایران کو طرز عمل تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایرانی اداروں کو بلیک لسٹ کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔شام سے امریکی فوج کے انخلاء کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مائیک پومپیو نے کہا کہ 400 امریکی فوجیوں کو شام میں ‘داعش’ اور دوسرے دہشت گرد گروپوں کے خلاف لڑنے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔مشرق وسطیٰ میں امن کیقیام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم فلسطینیوں اور تشدد سے گریز کرنے والے فلسطینیوں کے لیے باوقار زندگی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری محاذ آرائی جلد ختم ہوجائے گی اور امریکا جلد ہی اس حوالے سے اپنے ویڑن کا اعلان کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل میں آنے والے دنوں میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں مداخلت نہیں کریگا۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات اسرائیلی انتخابات میں کسی گروپ کی حمایت یا مخالفت پر محمول نہیں کی جا سکتی۔