تہران (این این آئی )ایران کے ایک شاپنگ سینٹر میں لوگوں کی داد و تحسین کے درمیان شادی کی پیشکش اور ایجاب و قبول کرنے والے ایک ایرانی جوڑے کو گرفتار کر لیا گیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملک کے شمالی شہر اراک میں منعقدہ شادی کی اس پیشکش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں جوڑے کو گلاب کی پنکھڑیوں کے ایک دائرے میں کھڑا دیکھا جا سکتا ہے۔
خاتون کے ہاں کہنے کے بعد اسے اپنے منگیتر کو گلے لگاتے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ وہاں پر موجود بھیڑ اس کا جشن مناتی ہے۔لیکن اس کے بعد پولیس نے انھیں اسلامی اصولوں کی خلاف ورزیوں کے بنا پر گرفتار کر لیا۔ایران میں اسلامی قانون کی رو سے دو مختلف جنس کا اختلاط اور عوام کے سامنے اظہار محبت سخت منع ہے۔مرکزی صوبے کے نائب پولیس کمانڈر محمود خلاجی نے ایران کی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ جوڑے کو عوام کے مطالبے پر حراست میں لیا گیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ ان دونوں کو عوام کی حمیت سے کھیلنے کے لیے حراست میں لیا گیا اور ان کا یہ عمل فاسد مغربی تہذیب کے اثرات کا نتیجہ ہے۔ خلاجی نے کہا کہ انھیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔اس واقعے نے سوشل میڈیا پر عوام کے سامنے شادی کی پیشکش اور ایران میں رائج وسیع تر سماجی پابندیوں پر گرما گرم بحث چھیڑ دی ہے۔ایک ٹوئٹر صارف نے لکھاکہ بے چارے، جشن منانے کے بجائے انھیں خود کو روتے ہوئے ضمانت پر رہا کروانا پڑا،ایک دوسرے صارف نے لکھاکہ یہ مضحکہ خیز ہے اور یہ عمل کیمرے کے لیے تھا۔ شادی جیسی ذاتی چیز کو تماشا کیوں بنایا جائے۔ایسا پہلی بار نہیں ہے کہ عوام کی غیرت و حمیت پر عمل پیرا ایران کے قانون کی جانب بین الاقوامی سطح پر لوگوں کی نظر گئی ہے۔گذشتہ سال مشہد کے ایک شاپنگ مال میں ایک اہلکار کو اس لیے گرفتار کیا گیا تھا کہ ایک تقریب میں وہاں لوگوں کی رقص کرتے ہوئے فلم تیار کی گئی تھی۔