وارسا(این این آئی)پولینڈ کے صوبہ پومرانیا کے شہر گڈانسک کے میئر پاویل ایڈاموکز چھری کے وار سے زخمی ہونے کے ایک دن بعد ہسپتال میں دم توڑ گئے۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق پولینڈ بھر میں آنجہانی میئر پاویل ایڈاموکز کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ریلیاں اور جلوس نکالے گئے جو گزشتہ روز چیئرٹی تقریب کے دوران چھری کے حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔
گڈانسک یونیورسٹی ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ٹومیسز اسٹیفنیاک نے میڈیا کو بتایا کہ ‘تمام ترکوششوں کے باوجود ہم انہیں بچانے میں ناکام رہے۔مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ہزاروں شہریوں نے گڈانسک میں مارچ کیا جہاں وہ دو دہائیوں تک میئر رہے تھے اسی طرح دارالحکومت وارسا میں بھی ہزاروں افراد سڑکوں پو نکل آئے۔حملے کے 24 گھنٹے بعد ہسپتال میں دم توڑنے والے میئر کو لبرل خیالات کے باعث جانا جاتا تھا اور پولینڈ کی حکمراں دائیں بازو کی جماعت لا اینڈ جسٹس پارٹی کے مخالف تھے۔پولینڈ کے صدر ایندریج ڈیوڈا نے گڈانسک کے میئر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں عظیم سیاست دان قرار دیا اورایک روزہ قومی سوگ منانے کا اعلان کیا۔پاویل ایڈاموکز کے قتل پر یورپین پارلیمنٹ میں بھی ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک بھی اپنے دوست اور سابق سیاسی اتحادی کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے آبائی شہر گڈانسک روانہ ہوئے۔ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے یورپی کونسل کے صدر نے میئر کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جہاں کہیں بھی ظلم کے خلاف حوصلہ اور ہمت کی ضرورت ہوتی تھی آپ وہاں موجود ہوتے تھے۔گڈانسک کے ایک اور سیاسی لیڈر نے اپنی ٹویٹ میں انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ خداحافظ پاویل، ہم آپ کو یاد رکھیں گے۔پاویل کو طبی امداد فراہم کرنے والے ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ 53 سالہ پاویل ایڈاموکز کو دل پر شدید زخم آئے تھے اور پیٹ کے مختلف حصوں میں شدید زخم تھے۔پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے پریس کے بیج لگائے ہوئے تھے اور اسٹیج پر چڑھا اور جب میئر دیگر کے ہمرا اٹھے تو ان پر حملہ کیا۔پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے میئر کو نشانہ بنانے کے بعد اسلحہ دکھاتے ہوئے لوگوں کی طرف بڑھا تاہم سیکیورٹی گارڈز نے انہیں قابو کر کے حراست میں لے لیا۔