واشنگٹن (این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی افواج کی واپسی کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے ایران، روس اور شام کی ‘داعش’کے خلاف مقامی لڑائی کا حصہ بننے کی توقع نہ کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ شام سے امریکی فوج کے
انخلاء کا فیصلہ اچانک نہیں کیا گیا بلکہ یہ پہلے سے طے شدہ منصوبے کاحصہ ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جو کہ 100 دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی فوجیوں کی ’تاریخی کامیابیوں کے بعد وقت آ گیا ہے کہ انھیں گھر واپس لے آیا جائے۔انہوں نے کہا کہ چھ ماہ قبل جب میں نے شام میں امریکی فوج کے مزید قیام کا فیصلہ کیا تھا تو اس وقت بھی میری یہ خواہش تھی کہ اب شام میں امریکی فوج کا کوئی کردار نہیں۔ شام میں اسد رجیم، روس اور ایران مقامی سطح پرداعش کے دشمن ہیں۔ ہمیں اس لڑائی سے نکل جانا چاہیے۔صدر ٹرمپ کی طرف سے اعلان کے ایک روز بعد ترکی کے وزیر دفاع نے شمالی شام میں کرد عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آنے پر شامی کرد ملیشیا کے ارکان کو ان کی خندقوں میں دفن کر دیا جائے گا۔