بیجنگ(نیوز ڈیسک)چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک)پر مشترکہ رابطہ کمیٹی کا آٹھواں اجلاس آئندہ جمعرات کو بیجنگ میں ہوگا۔سی پیک سے متعلقہ منصوبوں اور مسائل کے بارے میں مشترکہ کمیٹی ایک اہم سرکاری فورم ہے۔جہاں دوطرفہ متفقہ مشاورت کے ذریعے حل کیے جاتے ہیں۔توقع ہے کہ خصوصی اقتصادی ژونز پر پیشرفت کے لیے صنعتی تعاون کے سلسلے
میں ایک فریم ورک پر دستخط ہونگے۔فریم ورک کے تحت چینی اور پاکستانی سرمایہ کاروںکی صنعتوں کے قیام اور خصوصی اقتصادی ژونز میں کاروبار کے فروغ کے لیے حوصلہ افزائی کی جائے گی پاکستان وفد کی قیادت وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی مخدوم خسرو بختیار کریں گے۔ان کے ساتھ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ آزاد جموں کشمیر کے وزیراعظم اور گلگت بلتستان کے چیف ایگزیکٹو بھی ہونگے۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آئندہ جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں مشترکہ کمیٹی کے سامنے کئی اہم منصوبے بھی پیش کرے گا۔ ان منصوبوں میں دو ارب ڈالر کا کراچی سرکلر ریلوے ، تمام صوبوں کے لیے سماجی اقتصادی ترقی کے منصوبے اور گوادر کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شامل ہیں ۔ قبل ازیں اسلام آباد میں منعقد ہونے والی مشترکہ کمیٹی کے ساتویں اجلاس میں سی پیک کے تحت کئی منصوبوں کا جائزہ لیا گیااور مختلف منصوبوں کی منظوری دی گئی۔دوسری جانب چین کی غیر مالیاتی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (او ڈی آئی)گزشتہ ماہ کے دوران بدستور رہی۔وزارت تجارت کے گزشتہ سال کے اعدادو شمار کے مطابق چینی سرمایہ کاروں نے 157ممالک اور خطوں میں 104.48ارب امریکی ڈالر کی غیر مالیاتی او آئی ڈی کی ۔یہ سرمایہ کاری5213سرمایہ کاروں نے کی۔ سی آر آئی کے مطابق غیر ممالک میں سرمایہ کاری بیلٹ اینڈ روڈ کے آس پاس کے ملکوں میں 12.96ارب ڈالر کی گئی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں4.8فیصد زیادہ ہے۔ان کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے باعث روز گار کے تین لاکھ مواقع پیدا ہوئے۔اور ان ممالک کو 3.24ارب ڈالر کا ریونیو حاصل ہوا۔