انقرہ(این این آئی)ایک ترک عدالت نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں دو سعودی شہریوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔ اس طرح سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر دباؤ بڑھ گیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک شہر استنبول کے مستغیث اعٰلی نے ان دونوں سعودی شہریوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے لیے درخواست جمع کرائی ۔ اس درخواست کے مطابق احمد العسیری اور سعود القحطانی خاشقجی کے قتل کے منصوبے میں شامل تھے۔ ان دونوں کو ولی عہد
شہزادہ محمد بن سلمان کے قریبی مشیر تصور کیا جاتا تھا۔احمد العسیری سعودی خفیہ ادارے کے سابق نائب سربراہ ہیں جبکہ سعود القحطانی سعودی ولی عہد کے خصوصی مشیر تھے۔ ان کو خاشقجی کے قتل کے بعد ملازمتوں سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش آولو نے کہا کہ اگر اس قتل کی تحقیقات میں مشکلات پیش آئیں تو انقرہ حکومت بین الاقوامی سطح پر اس قتل کی تحقیقات کرانے سے گریز نہیں کرے گی۔ اس موقع پر انہوں نے ریاض کی جانب سے ترکی کو مکمل شواہد نہ کرنے پر بھی تنقید کی۔