صنعاء(این این آئی )یمن میں حوثی ملیشیا نے اس بات کا اقرار کیا ہے کہ اس نے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں سول سوسائٹیز کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اقدام حوثیوں کی اعلی ترین اتھارٹی یعنی سپریم سیاسی کونسل کے صدر مہدی المشاط کی جانب سے جاری
ایک سرکاری دستاویز کے ذریعے عمل میں لایا گیا۔دستاویز میں المشاط نے حوثیوں کی غیر تسلیم شدہ حکومت میں سماجی امور کے وزیر کو ہدایت جاری کی کہ سول سوسائٹیز کے زمرے میں آنے والی تمام انجمنوں، یونینوں اور فلاحی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لیے کام سے روک دیا جائے اور ساتھ ہی ان کے لیے نئے پرمٹ کے اجرا یا پرانے پرمٹوں کی تجدید کا سلسلہ بھی موقوف کر دیا جائے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس اقدام کو خطرناک پیش رفت قرار دیا ہے جس سے سماجی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ایک نئے مرحلے کی راہ ہموار ہو گی۔ تنظیموں کے مطابق حوثیوں کی جانب سے سول سوسائٹیز کو کام سے روک دینے کا مقصد ضرورت مندوں کے لیے انسانی امداد اور غذائی مواد کو ہتھیانا ہے۔گزشتہ چار برسوں سے یمن کے دارالحکومت صنعاء4 پر حوثی ملیشیا کے قبضے کے دوران سول سوسائٹی کے درجنوں اداروں کی بندش عمل میں آئی۔ علاوہ ازیں جن چند تنظیموں کو کام کرنے دیا گیا ان میں بھی حوثیوں نے اپنے ملازمین کو زبردستی داخل کیا تا کہ تنظیموں کے کام پر کڑی نظر رکھی جا سکے۔