استنبول(آئی این پی)ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل کے بارے میں کہا ہے کہ اس وقت ہم جس مقام پر پہنچ گئے ہیں وہاں بین الاقوامی تفتیش لازمی شرط بن گئی ہے،خاشقجی قتل کے معاملے میں ترکی نے ایک شفاف تفتیشی عمل جاری رکھا ہے اور اس چیز کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے، ترکی کوئی فریب کاری نہیں کر رہا ترکی کے ہاتھ میں جو کچھ بھی ہے۔
ا س کا بین الاقوامی برادری کے ساتھ تبادلہ کرنا ضروری ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل کے بارے میں کہا ہے کہ اس وقت ہم جس مقام پر پہنچ گئے ہیں وہاں بین الاقوامی تفتیش لازمی شرط بن گئی ہے۔ترکی کی قومی اسمبلی میں موضوع سے متعلق سوالات کے جواب دیتے ہوئے چاوش اولو نے کہا ہے کہ خاشقجی قتل کے معاملے میں ترکی نے ایک شفاف تفتیشی عمل جاری رکھا ہے اور اس چیز کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ اس معاملے کی شفاف تحقیق جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس وقت تک ہم نے جو کاروائیاں کی ہیں ان میں سب سے پہلے ہم نے سعودی عرب کے ساتھ مل کر ایک ورکنگ گروپ قائم کیا۔ اگرچہ ابھی ہم اس کیس کو عالمی عدالت میں نہیں لے جانا چاہتے لیکن ہمارے خیال میں اس وقت ہم جس مرحلے میں ہیں وہاں اس کیس کی بین الاقوامی تفتیش ایک شرط بن گئی ہے۔چاوش اولو نے کہا کہ اس قتل کے تمام تر تفصیل کے ساتھ منظر عام پر آنے کے لئے ہم سے جو کچھ ہو سکا کریں گے ۔ اس کیس کو نہ تو بند کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس پر سمجھوتہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس موجود دلائل کو دیکھنے کے خواہش مندوں کو ہم نے یہ دلائل دکھائے ہیں۔ ترکی کوئی فریب کاری نہیں کر رہا ترکی کے ہاتھ میں جو کچھ بھی ہے ا س کا بین الاقوامی برادری کے ساتھ تبادلہ کرنا ضروری ہے۔واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔