ٹوکیو(آئی این پی)ترکی نے ایران پر امریکی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کو تنہا کرنا خطر ناک ہو گا، ایران کو کنارے لگانا دانشمندی نہیں، ترکی پابندیوں کے خلاف ہے ، پابندیاں مسائل کا حل نہیں، ایرانی عوام کو سزا کا نشانہ بنانا غیر منصفانہ عمل ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی نے ایران پر نئی پابندیوں کے پس منظر میں امریکا کو خبردار کیا ہے۔ ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوگلو نے منگل کے روز ٹوکیو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تہران کو تنہا کرنا “خطرناک” ہے۔ایران پر امریکی پابندیوں کا دوسرا مرحلہ گزشتہ روز پیر سے فافذ العمل ہو گیا ہے، اس مرحلے میں ایران کے آئل اور بینکنگ سیکٹر کو ہدف بنایا گیا ہے۔ امریکا کی جانب سے ترکی سمیت 8 ملکوں کو ان پابندیوں پر کاربند ہونے سے مستثنی قرار دیا گیا ہے اور یہ ممالک ایران سے تیل کی درآمد جاری رکھ سکیں گے۔پریس کانفرنس میں اوگلو کا کہنا تھا کہ “ہم نے امریکا کو واضح کر دیا ہے کہ ایران کو ایک کنارے لگانا کسی طور دانش مندی نہیں۔ ایران کو تنہا کرنا ایک خطرناک مسئلہ ہے اور ایرانی عوام کو سزا کا نشانہ بنانا غیر منصفانہ عمل ہے”۔انہوں نے کہا کہ “ترکی ان پابندیوں کے عائد کیے جانے کے خلاف ہے اور ہم نہیں سمجھتے کہ پابندیوں کے ذریعے کسی نتیجے تک پہنچا جا سکتا ہے۔ میرے خیال میں پابندیوں کے بجائے سنجیدہ بات چیت کہیں زیادہ فائدہ مند ہے”۔پیر کے روز ایرانی صدر حسن روحانی نے باور کرایا تھا کہ ان کا ملک پورے فخر کے ساتھ امریکا کی غیر قانونی اور ظالمانہ عقوبتوں کو توڑے گا۔ادھر واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ ایرانی نظام پر اپنا دبا جاری رکھے گا یہاں تک کہ تہران مشرق وسطی میں “عدم استحکام” کا باعث بننے والا برتا تبدیل کر لے۔