بیجنگ /دوشنبے (آئی این پی ) چینی وزیراعظم لی کی چیانگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سہ فریقی تعاون کا فروغ چاہتے ہیں،افغان مفاہمتی عمل اور تعمیر نو میں کردار ادا کرتے رہیں گے،چین افغان حکومت کی قومی سلامتی کی بالادستی اور استحکام کے لئے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین کے وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے کہا ہے کہ چین افغانستان میں سیاسی مفاہمتی عمل اور افغانستان کی پرامن تعمیر نو میں اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔
چینی وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کے دوران کیا۔ یہ ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے اعظم کی کونسل کے سسترہویں سربراہ اجلاس کے موقع پر ہوئی۔لی کھہ چھیانگ نے افغانستان کو روایتی دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین اور افغانستان اچھے پڑوسی ممالک ہیں۔ ان کامزید کہناتھا کہ چین افغانستان میں دیرپا اور جلد امن کا خواہاں ہے تاکہ افغانستان ترقی کر سکے۔لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین افغان حکومت کی قومی سلامتی کی بالادستی اور استحکام کے لئے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔ چین افغان تعمیر نو کے عمل میں اپنامثبت کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔چینی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ چین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغانستان کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھائے گا ۔ چینی وزیراعظم نے کہا کہ وہ چین ، افغانستان اور پاکستان کے درمیان سہ فریقی تعاون کا فروغ بھی چاہتے ہیں۔اس موقع پر افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے چین کی جانب سے افغانستان کی مسلسل حمایت اور تعاون پر شکریہ ادا کیا ۔ افغان چیف ایگزیکٹو کا مزید کہنا تھا کہ ان کا ملک چین کے ساتھ تجارت، معیشت، بجلی کی پیداوار، زراعت اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لئیتعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان چین-افغانستان-پاکستان سہ فریقی تعاون فورم میں زیادہ متحرک کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ اسی دن چینی وزیر اعظم نے ازبکستان ،بیلاروس اور کرغزستان کے وزیر اعظم سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔