طرابلس/قاہرہ(انٹرنیشنل ڈیسک)مصری حکومت نے لیبیا سے انتہائی مطلوب دہشت گرد ہشام عشماوی کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔مشرقی لیبیا کی فورسز نے اس کو درنہ شہر سے گرفتار کرنے کی اطلاع دی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصری حکام
نے بتایاکہ عشماوی مصر کی خصوصی فورسز کا سابق افسر ہے اور وہ قاہرہ کو دہشت گردی اور مسلح غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں مطلوب ہے۔لیبیا کی قومی فوج ( ایل این اے) نے درنہ میں گرفتاری کے بعد عشماوی کی خون آلود چہرے والی تصویر شائع کی ہے۔مصری حکام کا کہنا تھاکہ عشماوی انصار الاسلام نیٹ ورک کا سربراہ ہے اور اس نے گذشتہ سال اکتوبر میں مصری صحرائی علاقے میں پولیس پر تباہ کن حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔مصری حکام نے اس نیٹ ورک پر2013ء میں ایک سابق وزیر داخلہ پر قاتلانہ حملے میں ملوث ہونے کا بھی الزام عاید کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ عشماوی کے نیٹ ورک کا القاعدہ سے تعلق تھا۔اس نے حالیہ برسوں کے دوران میں مصری فورسز کے سابق افسروں کو اپنی تنظیم میں بھرتی کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ مصری انٹیلی جنس اور سکیورٹی کے ذرائع اس کو مصر کے شورش زدہ علاقے جزیرہ نما سیناء میں برسرپیکار جنگجوؤں سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیتے ہیں۔