جمعہ‬‮ ، 25 جولائی‬‮ 2025 

ایران اقتصادی طور پر چاروں شانے چِت ہو سکتا ہے، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ،ایک ڈالر کتنے لاکھ ایرانی ریال کے برابر ہوگیا؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 8  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (این این آئی)ایران میں معاشیات کے 50 ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے ایرانی معیشت کے ڈھیر ہو جانے سے خبردار کیا ہے ور حکومت، پارلیمنٹ ، عدلیہ کے سربراہان سے مطالبہ کیا ہے کہ ایرانی نظام کی قیادت کو متنبہ کیا جائے کہ صورت حال ان کے تصور سے زیادہ خراب اور خطر ناک ہے۔ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق مذکورہ ماہرین معاشیات نے ایک کھلے خط میں باور کرایا کہ

مقامی کرنسی کی قدر میں شدید گراوٹ نے جو تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں ان کی نظیر گزشتہ 75 برسوں میں نہیں ملتی۔ ماہرین کا کہناتھا کہ غلط اقتصادی پالیسیوں کا نتیجہ دوسری جنگ عظیم کے بعد ملک میں افراطِ زر کی اعلی ترین شرح کی صورت میں سامنے آئے گا۔خط میں کہا گیا ہے کہ خطرے کی گھنٹی بجائی جا رہی ہے.. حالات تصور سے زیادہ خطرناک اور دشوار ہیں کیوں کہ چوتھی بار کرنسی کے قدر میں شدید کمی کے اثرات نے ہر چیز کو تباہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ماہرین کے مطابق کرنسی کے نرخوں میں گراوٹ کے مسئلے کے ساتھ غلط طریقے سے نمٹا گیا اور یہ افراطِ زر میں 60% سے زیادہ اضافے کا سبب بنا۔حالیہ چند ہفتوں کے دوران ایک بار پھر ایرانی ریال کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا۔ ایک ڈالر 1.2 اور 1.3 لاکھ ایرانی ریال سے بڑھ کر 2 لاکھ ریال تک پہنچ گیا۔ (ایک ریال 10 تومان کے برابر ہوتا ہے)۔اگرچہ حکومت کی جانب سے ایرانی ریال کی مسلسل گرتی ہوئی قدر پر روک لگانے کے لیے اقدامات کیے گئے تاہم اس کے باوجود قابل ذکر بہتری نہ آ سکی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق

اس وقت بھی ایک ڈالر 1.4 سے 1.5 لاکھ ایرانی ریال کے مساوی چل رہا ہے۔ماہرین معاشیات کی جانب افراطِ زر کی شرح میں اضافے اور ایرانی معیشت کے ڈھیر ہو جانے کے حوالے سے یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پارلیمنٹ میں بنیاد پرست ارکان وزراء کی اکثریت سے پوچھ گچھ اور ان پر عدم اعتماد ظاہر کر کے صدر حسن روحانی کی حکومت کو گھر بھیجنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…