ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

افغانستان میں طالبان کا بڑا حملہ، تین صوبوں کا دارالحکومت کابل سے برّی رابطہ ختم کر دیا گیا،ہائی وے پْل تباہ کر دئیے گئے ،شدید لڑائی

datetime 8  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)افغان طالبان نے صوبہ وردک کے ضلع سید آباد میں سیکورٹی فورسز اورطالبان جنگجوؤں کے درمیان دو بدو لڑائی جاری ہے اوراس میں دونوں اطراف سے بھاری جانی نقصان ہوا ہے،حملوں میں افغان پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 20جنگجو بھی مارے گئے ، جبکہ طالبان عسکریت پسندوں نے وردک صوبے میں ڈسٹرکٹ سید آباد کے ہیڈکوارٹرز پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا ہے، علاقے میں

مزید کمک بھیج دی گئی اور اب علاقہ ان کے کنٹرول میں ہے تاہم طالبان کا دعویٰ ہے کہ وہ مذکورہ عمارت پر قابض ہو چکے ہیں،اسی دوران طالبان نے سکیورٹی فورسز کے خلاف ایک بڑا آپریشن کرتے ہوئے کئی ہائی وے پْل تباہ کر دئیے اور تین صوبوں کا دارالحکومت کابل سے برّی رابطہ ختم کر دیا گیا، اس لڑائی کی وجہ سے افغانستان کے چار صوبوں وردک، لوگر، غزنی اور پکتیا کو بجلی کی سپلائی بھی بند ہو گئی ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نصرت رحیمی نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ روز افغان طالبان نے ایک بڑا عسکری آپریشن کرتے ہوئے متعدد پْل تباہ کر دئیے اور تین صوبوں کا دارالحکومت کابل سے برّی رابطہ ختم کر دیا گیا۔افغان وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نصرت رحیمی نے کہا کہ طالبان عسکریت پسندوں نے وردک صوبے میں ڈسٹرکٹ سید آباد کے ہیڈکوارٹرز پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس لڑائی میں کم از کم 28 پولیس اہلکار ہلاک اور دیگر سات زخمی ہوئے ، صوبائی پولیس کے ترجمان حکمت درانی کا کہنا تھا کہ طالبان سکیورٹی فورسز کا اسلحہ بھی اپنے ساتھ لے جانے میں کامیاب ہو گئے۔ درانی نے سید آباد کی لڑائی میں بیس طالبان کے ہلاک ہونے کا بھی دعویٰ کیا ، رحیمی کا کہنا تھا کہ علاقے میں

مزید کمک بھیج دی گئی اور اب علاقہ ان کے کنٹرول میں ہے۔دوسری جانب مختلف بین الاقوامی نیوز ایجنسیوں کے مطابق طالبان نے متعدد پْل تباہ کرتے ہوئے غزنی، زابل اور قندہار کا دارالحکومت سے بری رابطہ ختم کر دیا ۔ اس لڑائی کی وجہ سے افغانستان کے چار صوبوں وردک، لوگر، غزنی اور پکتیا کو بجلی کی سپلائی بھی بند ہو گئی ۔اسی طرح صوبہ فریاب میں پشتون کوٹ پر حملہ کرتے ہوئے

طالبان نے کم از کم28 سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔ صوبائی کونسل کے رکن محمد نادر سعیدی کا کہناتھا کہ طالبان کے حملوں کی وجہ سے اس علاقے سے عام شہری نقل مکانی کرتے ہوئے دوسرے علاقوں کی طرف منتقل ہو گئے ۔ادھر طالبان نے ایک بیان میں کہا کہ وہ وردک صوبہ کے سید آباد ضلعی ہیڈکوارٹر پر قابض ہو چکے ہیں لیکن مقامی حکام نے اس کی تردید کی ہے۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…