ریاض(انٹرنیشنل ڈیسک)سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بحیرہ احمر کے کنارے مملکت کے نئے بڑے شہری منصوبے نیوم کو ’’ ایک بڑے ملک کے اندر ایک چھوٹا ملک ‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں نیو م ریویرا کے نام سے پہلی بستی 2020ء تک تیار ہوجائے گی ۔انھوں نے یہ بات امریکی ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی ۔انھوں نے بتایا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے
اس مرتبہ موسم گرما کی چھٹیاں نیوم ہی میں گزاری ہیں،اسی اس منصوبے کی اہمیت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔سعودی ولی عہد نے کہا کہ میرے خیال میں سمندر کے کنارے بارہ ، چودہ چھوٹے بڑے شہر اور قصبے آباد ہوں گے۔اس کے علاوہ وادی میں مزید چھے ،سات شہر اور قصبے تعمیر کیے جائیں گے۔بعض پہاڑی سلسلوں میں بھی تعمیر کیے جائیں گے ،اس میں ایک بہت بڑا صنعتی زون ہوگا ، ایک بڑی بندرگاہ، تین ہوائی اڈے اور ایک عالمی ہوائی اڈا ہو گا۔انھوں نے بتایا کہ نیوم ایک بہت بڑا اور مختلف قسم کا منصوبہ ہے۔اس میں ہر سال ہم دو سے تین نئے قصبے تعمیر کریں گے اور نیوم شہر 2025ء تک مکمل ہوجائے گا۔انھوں نے یہ بھی نشان دہی کی ہے کہ بڑے علاقائی اور عالمی کردار نیوم میں سرمایہ لگانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ان میں سے بہت سے عالمی سرمایہ کار بحیرہ احمر کے ساتھ محل وقوع کے پیش نظر اس منصوبے کے لیے نئی نئی تجاویز کے ساتھ آرہے ہیں ۔شہزادہ محمد کا کہنا تھا کہ مشرقِ اوسط اور عالمی سطح پر بہت دل چسپ شراکت دار اور دل چسپ کردار ہیں۔مجھے یقین ہے کہ ہم بہت سی اچھی کہانیاں سنیں گے ۔ان میں سے ایک ہم فروری 2019ء میں سنیں گے۔ایک نیا سرمایہ کار وہاں ایک بالکل نئی چیز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے ۔ہم اس کی حتمی تفصیل پر کام کررہے ہیں اور اس کی حتمی منظوری کے منتظر ہیں۔