نئی دہلی(آئی این پی) بھارت امریکی پابندیوں کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ایران سے تیل خریدنے پر تیار ہو گیا، بھارت نومبر میں 9ملین بیرل تیل ایران سے خریدے گا۔ تفصیلات کے مطابق دو بھارتی حکومتی ذرائع نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا ہے کہ نئی دہلی حکومت نومبر میں ایران سے نو ملین بیرل تیل خریدے گی۔
ان ذرائع نے ایسے اشارے بھی دیے ہیں کہ چار نومبر سے ایرانی تیل کی خرید پر لگنے والی امریکی پابندی کے باوجود بھارت اسلامی جمہوریہ سے خام تیل کی خرید کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ ایرانی آئل کارپوریشن نومبر میں چھ ملین بیرل خام تیل منگلور ریفائنری کو روانہ کرے گی جب کہ تین ملین بیرل تیل پیٹرو کیمیکل لمیٹڈ کو فراہم کیا جائے گا۔ دوسری جانب امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ امریکی صدر کی انتظامیہ بعض ممالک کو استثنی دینے پر غور بھی کر رہی ہے۔دریں اثناء ایران نے اسرائیلی صدر کی بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر ایران سے مخاصمت کا کھل کر اظہار کیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی حکومت نے اسرائیلی صدر کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے، جس میں انہوں نے یورپی یونین کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ایران کی جارحانہ روش کو روکنے کے لیے امریکی پابندیوں میں شامل ہو جائے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی ریاست کے صدر نے ایک مرتبہ پھر ایران کے خلاف دشمنی اور نفرت کا اظہار کیا ہے اور یہ یقینی طور پر قابل مذمت ہیں۔ اسرائیل کے صدر رووین ریولِن نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ ملاقات میں یورپی یونین کے ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھنے پر تنقید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ایرانی عفریت کو بھوکا رکھنے کی ضرورت ہے نا کہ اس کو خوراک فراہم کی جائے۔