پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک)فرانس کی ایک عدالت نے رواں سال جولائی میں ایک خاتون کو تھپڑ مارنے کے الزام میں چھ ماہ قید کی سزا سنادی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عدالت نے زیرحراست ملزم کا طبی معائنہ کرنے کی بھی اجازت دی ہے اور ساتھ ہی اسے کہا ہے کہ وہ متاثرہ خاتون کو تکلیف پہنچانے پر 2 ہزار یورو کی رقم ہرجانے کے طور پر ادا کرے۔خیال رہے کہ جولائی کے آخر میں پیش آنے والے اس واقعے کی فوٹیج سی سی ٹی
وی کیمرے میں محفوظ ہوگئی تھی جس کی روشنی میں ملزم کی شناخت کرکے اسے گرفتار کیا گیا۔جولائی کے آخری ہفتے 22 سالہ ماری لاگیر نے اپنے فیس بک پر پوسٹ ایک بیان میں ایک شخص پر راہ چلتے ہوئے تھپڑ مارے اور جنسی جملے کسنے کا الزام عاید کیا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ میں نے چھیڑ چھاڑ کرنے والے شخص کو خاموش رہنے کو کہا مگر جواب میں اس نے زور دار تھپڑ مارا اور فرار ہوگیا تاہم بعد ازاں پولیس نے اسے گرفتار کرلیا تھا۔