ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

1954ء میں افغان حکمران، افغانستان کی پاکستان میں شمولیت یا انضمام کیوں چاہتے تھے؟ کیا وجہ تھی کہ پاکستان کے چوتھے وزیراعظم چوہدری محمد علی نے انکار کر دیا؟ امریکی خفیہ دستاویزات منظر عام پر آ گئیں، چونکا دینے والے انکشافات

datetime 4  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کی جانب سے وقتاً فوقتاً خفیہ دستاویزات سامنے لائی جاتی ہیں جن میں ایسی معلومات سامنے لائی جاتی ہیں جن کے عام ہونے سے امریکہ کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچتا ہے، امریکی خفیہ دستاویزات میں 1954ء کے وہ سفارتی مراسلے بھی شامل ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ

افغانستان کی طرف سے پاکستان کا حصہ بننے کی کوشش کی جا رہی تھی اور اس سلسلے میں امریکہ سے بھی مدد مانگی جا رہی تھی۔ 14 اکتوبر 1954ء کے ایک سفارتی مراسلے جس کا عنوان تھا، افغانستان پاکستان انضمام، اس میں لکھا گیا کہ افغانستان کے وزیر خارجہ کی طرف سے درخواست کی گئی ہے کہ افغانستان کا پاکستان کے ساتھ انضمام کر دیا جائے اور اس ضمن میں امریکہ سے مدد کی درخواست کی گئی ہے، اس مراسلے میں کہا گیا کہ اُن کا دعویٰ ہے کہ افغانستان کو سوویت اقتصادی قبضے سے محفوظ رکھنے کا یہ واحد راستہ ہے اور اس ملک کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ بھی بن چکا ہے، اس مراسلے میں کہا گیا کہ پاکستان کے وزیراعظم محمد علی، جن سے پہلے بھی رابطہ کیا گیا ہے، اس منصوبے کو مشکوک محسوس کرتے ہیں۔ ایک اور مراسلے میں لکھا گیا کہ دراصل افغان اور پاکستانی حلقوں کے درمیان کسی قسم کی کنفیڈریشن پر بات ہوئی ہے لیکن اس بات کا کم امکان ہے کہ کراچی اور کابل کے حکام انضمام پر اتفاق کرپائیں گے، مراسلے میں لکھا گیا کہ اس کی وجہ دونوں کی اندرونی پیچیدگیاں اور سوویت و بھارتی مخالفت ہے۔ امریکہ کی جانب سے پیش کی گئی خفیہ دستاویزات میں مزید بہت سے انکشافات موجود ہیں۔  امریکہ کی جانب سے وقتاً فوقتاً خفیہ دستاویزات سامنے لائی جاتی ہیں جن میں ایسی معلومات سامنے لائی جاتی ہیں جن کے عام ہونے سے امریکہ کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچتا ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…