جمعرات‬‮ ، 13 فروری‬‮ 2025 

جرمنی سے مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کے منصوبے میں توسیع

datetime 1  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(انٹرنیشنل ڈیسک)جرمنی کی وفاقی حکومت نے پناہ کے متلاشی افراد کی رضاکارانہ طور پر وطن واپسی یقینی بنانے کے لیے شروع کردہ پروگرام اسٹارٹ ہلفے پلس کی مدت بڑھا کر رواں برس اکتیس دسمبر کر دی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسٹارٹ ہلفے پلس نامی یہ منصوبہ سیاسی پناہ کی تلاش میں جرمنی کا رخ کرنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی رضاکارانہ بنیادوں پر

وطن واپسی کی حوصلہ افزائی کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ اس منصوبے کا عنوان آپ کا وطن آپ کا مستقبل ابھی رکھا گیا ہے اور رضاکارانہ واپسی کی صورت میں تین ہزار یورو تک کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔یہ منصوبہ گزشتہ برس شروع کیا گیا تھا اور ششماہی بنیادوں پر اس میں توسیع کی جاتی رہی تھی، تاہم اب اس کی مدت ستمبر کے اختتام میں ختم ہو جانا تھی۔ وفاقی جرمن وزارت خارجہ نے جمعے کے روز اس منصوبے کی مدت میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد جرمنی میں تارکین وطن کے سماجی انضمام کے منصوبوں کی بجائے ان کی اپنے اپنے وطنوں کی جانب واپسی سے متعلق منصوبوں پر توجہ مرکوز کر دی تھی۔ رواں برس مارچ میں اسٹارٹ ہلفے پلس جیسے منصوبوں کے لیے پانچ سو ملین یورو کی اضافی رقم مختص کی گئی تھی۔بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) اور بی اے ایم ایف کے مشترکہ تعاون سے شروع کیے گئے اس منصوبے میں رضاکارانہ طور پر وطن واپس جانے والے تارکین وطن کو تین ہزار یورو تک کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ منصوبے کے تحت سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو وطن واپسی کی صورت میں اپنے آبائی وطن میں ایک برس تک رہائش کے لیے مکان کا کرایہ بھی دیا جاتا ہے۔تاہم یہ امر بھی اہم ہے کہ امدادی رقم کا تعلق اس بات سے بھی ہے کہ تارک وطن کی جرمنی میں کیا حیثیت ہے۔ سب سے زیادہ رقم ایسے افراد کو دی جاتی ہے جن کی سیاسی پناہ کی درخواستوں پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ اس کے مقابلے میں ایسے افراد کو، جن کی کی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں اور انہیں بہرصورت جرمنی سے واپس بھیج دیا جانا ہے، زیادہ سے زیادہ بارہ سو یور تک کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بے ایمان لوگ


جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…