انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک)ترک صدر رجب طیب ایردوآن کو اپنے دورہ جرمنی کے دوران چانسلر میرکل کی جانب سے ترکی میں انسانی حقوق اور آزادی اظہار کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن چانسلر میرکل اور ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنی ملاقات کے دوران اس عزم کا اعادہ کیا کہ تناؤ کے شکار باہمی روابط کو بہتر کیا جائے گا۔ جرمنی میں ایردوآن مخالف گولن تحریک اور
کالعدم کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے) کے کارکن بڑی تعداد میں رہائش پذیر ہیں۔ ایردوآن کا الزام ہے کہ 2016ء کی ناکام فوجی بغاوت میں جلا وطن مبلغ فتح اللہ گولن ملوث تھے۔ جرمنی میں تیس لاکھ ترک نڑاد افراد آباد ہیں۔ ترک صدر کا یہ دورہ تین روزہ ہیصدر ایردوآن کے اس دورے کے موقع پر مختلف شہروں میں مظاہرے بھی کیے گئے اور اسی وجہ سے برلن اور کولون میں خاص طور پر حفاظتی انتظامات انتہائی سخت رکھے گئے ۔