بیجنگ(آئی این پی/شِنہوا)روس اور مغرب کے درمیان جاری کشیدگی پر روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس اور چین تجارتی معاملات میں اپنی کرنسی کا استعمال بڑھائیں۔اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر کا کہنا تھا کہ تجارتی مقاصد کے لیے امریکی ڈالر کا استعمال کم کرتے ہوئے چین اور روس کو اپنی ملکی کرنسی کا استعمال بڑھانا ہوگا۔پیوٹن کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب عالمی مارکیٹ مشکلات کا شکار ہے،اس اقدام سے ان بینکوں کے استحکام میں اضافہ ہوگا
جو درآمدات اور برآمدات کی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔خیال رہے کہ سال 2014 میں یوکرائن کے علاقوں کرائیمیا پر قبضہ کرنے پر روس کو امریکا کی جانب سنگین ترین معاشی پابندیوں کا سامنا ہے۔علاوہ ازیں چینی فوج نے امریکہ کی طرف سے تائیوان کو اسلحے کی فروخت کی مخالفت کرتے ہوئے اسکی سخت مذمت کی ہے ، اپنی ایک پریس کانفرنس میں چین کی وزارت دفاع کے ترجمان زن کوچھیانگ نے کہا ہے کہ چینی حکومت امریکی حکومت کے اس فیصلے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے امریکی حکومت سے شدید احتجاج کرتی ہے۔ترجمان نے کہا کہ تائیوان چین کا حصہ ہے اور ایک چین کا اصول چین امریکہ تعلقات کی سیاسی بنیاد ہے۔اس لیے ہم تائیوان کو امریکہ کی طرف سے اسلحے کی فروخت کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔امریکی حکومت کا یہ فیصلہ ایک چین کی پالیسی اور دونوں ممالک کے طے شدہ تین اصولی بیانات کی خلاف ورزی ہے اور چین کے اندرونی امور میں مداخلت کے مترادف ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ چینی فوج اپنے ملک کے اقتدار اعلی اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کرنے کے لیے پر عزم ہے۔انہوں نے امریکی حکومت سے مذکورہ فیصلے کو کالعدم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ دونوں ممالک اور ان کی افواج کے تعلقات کو مزید نقصانات سے بچایا جا سکے۔یادر ہے کہ امریکی حکومت نے گذشتہ دنوں فیصلہ کیا ہے کہ تائیوان کو 33 کروڑ امریکی ڈالر کے ہتھیار فروخت کیے جائیں گے۔