صنعاء(انٹرنیشنل ڈیسک)یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریویتھ نے کہا ہے کہ یمن کی آئینی حکومت اور اس کے عرب اتحادی یمن میں امن مساعی اور سیاسی عمل کو آگے بڑھانے میں تعاون کررہے ہیں مگر حوثی باغیوں کی طرف سے امن عمل میں تعاون نہیں کیا جا رہا ہے۔حوثیوں کی عدم دلچسپی اور غیر حاضری کے علی الرغم یمن میں امن مشن جاری رکھا جائے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گریویتھ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں یمن میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے جاری سفارتی مساعی کے حوالے سے ایک رپورٹ بھی پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یمنی حکومت اور عرب اتحاد نے یمن میں جو تعمیری منہج اختیار کیا اس نے میرا سینہ ٹھنڈہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے آئینی صدر عبد ربہ منصور ھادی اور ان کی حکومت تنازع کے پرامن حل کے لیے ہرممکن تعاون کررہے ہیں۔اقوام متحدہ کے ایلچی کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی لاپرواہی اور گیر حاضری کے باوجود ہم نے یمن میں قیام امن کی کوششوں کو آگے بڑھایا۔ امید ہے کہ امن مساعی کی راہ میں کھڑی کی جانیوالی رکاوٹیں ناکام ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کوشش کے باوجود ہم ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کو’جنیوا‘ میں امن عمل میں شریک نہیں کرسکے ہیں، مگر حوثیوں کے ساتھ صنعاء اور مسقط میں امن بات چیت کی کوششیں جاری رہیں گی۔گریویتھ کا کہنا تھا کہ یمن کے سیاسی عمل میں کئی رکاوٹیں اور چیلنج موجود ہیں اور آنے والے دنوں میں امن مساعی میں مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ انہوں نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ یمن میں امن مساعی کو آگے بڑھانے کے لییکوششیں تیز کریں۔