جمعہ‬‮ ، 23 مئی‬‮‬‮ 2025 

دفعہ 35-Aپاکستان اور بھارت کے درمیان 1954ء میں کیا معاہدہ ہواتھا؟اس اہم ترین معاہدے کے تحت کشمیریوں کو کس بات کاتحفظ حاصل ہے؟سابق بھارتی چیف جسٹس کے انکشافات

datetime 2  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(این این آئی)بھارت کے سابق چیف جسٹس ڈاکٹر اے ایس آنند نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ دفعہ 35-Aپاکستان اور بھارت کے درمیان1954ء میں طے پانے والے معاہدے کا نتیجہ ہے جس کی وجہ سے کچھ قانونی ماہرین دفعہ 35-Aکو منسوخ کرنے کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار پر سوالات اٹھار ہے ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق

جسٹس اے ایس آنند مقبوضہ کشمیر کی پہلی شخصیت ہیں جو بھارتی سپریم کو رٹ کے چیف جسٹس بنے تھے۔ ان کی کتاب Constitution of Jammu and Kashmir, its Development and Comments کے مطابق دفعہ 35-Aپاکستان کے ساتھ معاہدے کا نتیجہ ہے۔ کتاب کے مطابق پاکستان اور بھارت کے نمائندوں کے درمیان یہ معاہدہ طے پایاتھا کہ جموں وکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کو علاقے کے مستقل باشندوں کے لیے خصوصی قانون سازی کا اختیار ہوگا اور یہ ضروری سمجھا گیا کہ بھارتی آئین میں اس سلسلے میں راستہ کھلا رکھا جائے اور اسی لیے1954ء کے آرڈر کی سیکشن 2(4)(j) کے تحت دفعہ 35-Aکوشامل کیا گیا۔ کتاب کا پیش لفظ بھارت کے سابق چیف جسٹس ایم این وینکٹا چلیہ نے لکھا ہے۔ سینئر وکیل اورمعروف ماہر قانون ایس ٹی حسین نے سرینگر میں صحافیوں کو بتایا کہ اگر دفعہ 35-Aپاک بھارت معاہدے کا نتیجہ ہے توپھر یہ قانون ریاست کشمیر کا ہے اور بھارتی سپریم کورٹ کو اس کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرنے اور اسے منسوخ کرنے کا اختیار نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 1859ء کے پریوی کونسل کے فیصلے کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے پاس دفعہ 35-Aکا کیس سننے کا اختیار نہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس فیصلے کے مطابق ریاست کے قانون کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا اور اس فیصلے کو حتمی تسلیم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بین الاقومی قانون کا بھی بنیادی اصول ہے اور بھارتی سپریم کورٹ نے بھی اس اصول کو تسلیم کررکھا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے، فضل الرحمن


اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…