ایتھنز(انٹرنیشنل ڈیسک)2015میں سمندر میں ڈوبتی مہاجرین کی ایک کشتی کو کھینچ کر یونان کے ساحل تک لانے والی دو شامی بہنوں میں سے ایک سارہ مردینی کو مبینہ انسانی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یونان کی پولیس نے بتایا کہ انہوں نے ایک امدادی تنظیم کے دو اراکین کو یونانی جزیرے لیسبوس پر گرفتار کر لیا ہے جبکہ تیس دیگر مشتبہ افراد کے بارے میں تفتیش کی جارہی ہے۔ ان افراد پر منی لانڈرنگ، مہاجرین کو یونان اسمگل کرنے اور
جاسوسی کرنے کا شبہ ہے۔تئیس سالہ شامی مہاجر لڑکی سارہ مردینی کو ایتھنز میں انتہائی سیکیورٹی کی جیل میں رکھا گیا ہے۔ مردینی کے وکیل حارث پیسٹیکوس نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سارہ مردینی نے خود پر عائد تمام الزامات کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔گرفتار ہونے والا دوسرا شخص چوبیس سالہ رضا کار جرمن شہری سین بندر ہے جس نے اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ آئر لینڈ میں گزارا ہے۔ بندر کے مقدمے کی پیروی بھی پیسٹیکوس کر رہے ہیں اور انہوں نے بھی تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔