پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

انسانی حقوق کے پانچ کارکن گرفتار، سپریم کورٹ کی مودی حکومت سے جواب طلبی

datetime 30  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک)بھارت میں انسانی حقوق کے پانچ معروف کارکنوں کی گرفتاری پر شدید احتجاج کے بعد ملکی سپریم کورٹ نے ان افراد کو چھ ستمبر کو اگلی سماعت تک گھر پر نظر بند رکھنے اور اس معاملے میں حکومت کو اپنا موقف پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق حقوق انسانی کے کارکنوں کی گرفتاری کو اظہارِ رائے کی آزادی کو کچلنے اور وزیر اعظم

نریندر مودی کی حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات پر نکتہ چینی کرنے والوں کی آواز کو دبانے کے لیے کی گئی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے اس بارے میں حکم دیاکہ اختلاف رائے جمہوریت میں سیفٹی والو کی طرح ہے۔ اگر اختلاف رائے کی اجازت نہ دی گئی، تو پریشر کْکر پھٹ بھی سکتا ہے۔حقوق انسانی کے پانچ معروف کارکنوں وکیل سدھا بھردواج، بائیں بازو کے نظریہ ساز اور شاعر وراورا راؤ، ارون فریرا، ورنن گونزالیز اورگوتم نولکھا کو مہاراشٹر پولیس نے منگل کے روز ملک کے مختلف حصوں میں چھاپے مار کر گرفتار کر لیا تھا۔ ان گرفتاریوں کے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت تقریباً دو درجن تنظیموں کے علاوہ وکلاء، اساتذہ، مزدوروں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں اور ملک کی کئی اہم شخصیات نے بھی اس اقدام پر کڑی تنقید کی تھی۔معروف مؤرخ رومیلا تھاپر، دیوکی جین، پربھات پٹنائک،ستیش دیش پانڈے اور مایا دارو والا نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کر کے چیف جسٹس دیپک مشرا سے درخواست کی تھی کہ معاملے کی اہمیت کے پیش نظر اس پر فوری سماعت کی جائے۔ اس درخواست میں ان کارکنوں کی فوری رہائی کی اپیل اور ان گرفتاریوں کی آزادانہ چھان بین کرانے کی بھی درخواست کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس درخواست کو قبول کرتے ہوئے بدھ کی شام اپنے ایک حکم میں کہا کہ اس معاملے کی اگلی سماعت تک حقوق انسانی کے ان پانچوں کارکنوں کو ان کے گھر پر نظر بند رکھا جائے۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت اب چھ ستمبر کو ہو گی۔دوسری طرف حقوق انسانی کے ان پانچ سرکردہ کارکنوں کی گرفتاری پر بھارت کے قومی انسانی حقوق کمیشن نے بھی از خود نوٹس لیتے ہوئے ریاست مہاراشٹر کی حکومت سے چار ہفتے کے اندر جواب طلب کر لیا ہے۔ کمیشن نے صوبائی ڈائریکٹر جنرل پولیس سے یہ بھی پوچھا ہے کہ آخر ان لوگوں کو کیوں گرفتار کیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…