واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی صدرصدر ٹرمپ نے صحافیوں کے سامنے اوول آفس میں اپنے میکسیکن ہم منصب سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے جس کے دوران دونوں رہنماوں نے نئے معاہدے پر اتفاقِ رائے کا اعلان کیا۔امریکی ٹی وی کے مطابق نئے معاہدے پر اتفاقِ رائے کا اعلان کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ نافٹا سے چھٹکارا پالیں گے کیوں کہ نافٹا ان کے بقول امریکہ کو کئی برسوں سے سخت نقصان پہنچا رہا ہے۔
امریکہ اور میکسیکو نے ایک نئے تجارتی معاہدے پر اتفاق کرلیا ہے جو شمالی امریکہ میں آزاد تجارت کے معاہدے (نافٹا) کی جگہ لے گا۔نافٹا امریکہ، میکسیکو اور کینیڈا کے مابین آزادانہ تجارت کا معاہدہ ہے جو 1994ء میں اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورِ حکومت میں طے پایا تھا۔نافٹا میں شامل تینوں ممالک کے مابین تجارت کا سالانہ حجم 10 کھرب ڈالر سے زائد ہے۔لیکن صدر ٹرمپ اس معاہدے کے کڑے ناقد ہیں اور انہوں نے گزشتہ سال اقتدار میں آنے کے بعد کینیڈا اور میکسیکو کو دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے اس معاہدے میں وہ تبدیلیاں نہ کیں جن کا وہ مطالبہ کر رہے ہیں تو امریکہ اس معاہدے سے نکل جائے گا۔ وائٹ ہاوس کے اوول آفس میں امریکہ اور میکسیکو کے درمیان نئے معاہدے پر اتفاقِ رائے کا اعلان کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ نافٹا سے چھٹکارا پالیں گیکیوں کہ ‘نافٹا’ ان کے بقول امریکہ کو کئی برسوں سے سخت نقصان پہنچا رہا ہے۔صدر ٹرمپ نے معاہدے کے اعلان سے قبل صحافیوں کے سامنے اپنے دفتر سے ٹیلی فون پر میکسیکو کے صدر اینرک پینا نیتو سے بھی گفتگو کی۔اس گفتگو کے موقع پر میکسیکو کے وزیرِ خارجہ اور وزیرِ تجارت بھی اوول آفس میں موجود تھے۔صدر ٹرمپ نے میکسیکن صدر سے کہا کہ وہ جلد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں نئے تجارتی معاہدے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔نئے معاہدے کی زیادہ تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔ لیکن امریکی حکومت کے ایک اعلیٰ اہلکار نے کہا کہ اگر کینیڈا کے ساتھ نئے معاہدے پر بات چیت رواں ہفتے کے اختتام تک کسی نتیجے پر نہ پہنچی تو صدر ٹرمپ امریکی کانگریس کو باضابطہ طور پر مطلع کردیں گے کہ ان کی حکومت اور میکسیکو کے درمیان معاہدے پر اتفاق ہوگیا۔تاہم امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ کینیڈا پر معاہدے میں شامل ہونے کا دروازہ اس کے بعد بھی کھلا رہے گا۔وائٹ ہاؤس کا کہناتھا کہ صدر ٹرمپ نئے معاہدے پر 90 روز میں دستخط کردیں گے جس سے قبل کانگریس کو معاہدے کی توثیق کرنا ہوگی۔