جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

یمن اور دوسرے ملکوں میں مداخلت پر ایران کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی،امریکہ

datetime 29  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ یمن اور دوسرے ملکوں میں مداخلت پر ایران کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ ٹرمپ انتظامیہ نے یمن میں عرب اتحاد کی حمایت کا جائزہ لیا ہے اور اس کے نزدیک یہ حمایت ایک درست اقدام ہے۔میڈیارپورٹس کے مطاق وہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان میں منگل کے روز ایک بریفنگ کے دوران میں گفتگو کررہے تھے۔

انھوں نے کہاکہ ہم نے اقتدار سنبھالنے کے بعد عرب اتحاد کی حمایت کا جائزہ لیا تھا اور اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ ان ممالک کے دفاع کے علاوہ یمن میں قانونی حکومت کی بحالی کے لیے بھی یہ حمایت ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا یمن میں انسانی جانوں کے ضیاع کو کم کرنا چاہتا ہے اور اس کا تعلق اس علاقے سے ہے جہاں وہ عرب اتحاد کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ جیمز میٹس نے کہاکہ یمن میں اگرعمومی بات کی جائے تو ہم نے جنگ سے خود کو دور رکھا ہے۔ ہم نے جزیرہ نما عرب میں داعش اور القاعدہ کو شکست دینے پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے اور ہم نے وہاں کارروائیاں کی ہیں۔امریکی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ امریکا، یمن میں شہری نقصانات کو کم سے کم کرنا چاہتا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ یمن میں جاری بحران جلد از جلد اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہونے والے مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل ہو جائے۔شام کے حوالے سے جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ ان کے ملک نے شام میں کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق روس سے انتہائی عملی نوعیت کے رابطے استوار کئے ہیں۔ میٹس کے بقول امریکا چاہتا ہے شامی عوام کو ایسی حکومت چننے کا اختیار ملے، جس کے قیادت بشار الاسد نے ہاتھ میں نہ ہو۔انھوں نے کہا کہ ترکی کی جانب سے روس سے طیارہ اور میزائل شکن دفاع سسٹم کا حصول امریکا کے لئے پریشانی کا باعث ہے۔ واشنگٹن پہلے ہی خبردار کر چکا ہے کہ اگر انقرہ نے ’’لاک ہیڈ مارٹن‘‘ کمپنی کے تیارکردہ لڑاکا جہاز خریدے تو اسے خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ ترکی، روس سے متذکرہ دفاعی سسٹم خریدنے سے باز رہے۔صحافیوں سے گفتگو میں امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ نیٹو کا رکن ملک ہوتے ہوئے ترکی میزائل اور طیارہ شکن سسٹم روس سے خریدنے جا رہا ہے ۔ ایسے ہم نیٹو کے رکن ملک کے دفاع سسٹم کا حصہ بنتا نہیں دیکھنا چاہتے۔ جی ہاں، اس بات پر ہمیں پریشانی ہے اور امریکا، اس سسٹم کے حصول کی تجویز کی کبھی حمایت نہیں کرے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…